ETV Bharat / international

افغان امن مذاکرات کار فوزیہ کوفی حملہ میں زخمی - افغانستان

افغان عہدیداروں کے مطابق افغانستان امن مذاکرات کےلیے قائم کی گئی ٹیم کی خاتون رکن کابل کے قریب ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئیں۔

Gunmen shot Afghan peace team's woman
افغان امن مذاکرات کار فوزیہ کوفی حملہ میں زخمی
author img

By

Published : Aug 15, 2020, 7:52 PM IST

وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے بتایا کہ فوزیہ کوفی پر جمعہ کی سہ پہر دارالحکومت کابل کے قریب حملہ کیا گیا جبکہ وہ صوبے پروان کے دورے سے واپس آرہی تھیں۔ طارق آرین نے بتایا کہ حملہ کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے۔

فوزیہ کوفی پر اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں جبکہ وہ افغان پارلیمنٹ کی پہلی خاتون ڈپٹی اسپیکر رہ چکی ہیں۔

فوزیہ کوفی طالبان سے مذاکرات کےلیے افغان حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی 21 رکنی ٹیم کی خاتون رکن تھیں۔ فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائے معاہدہ کے تحت یہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

افغان امن مذاکرات ٹیم کے سربراہ محمد معصوم ستانک زئی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ فوزیہ حملے میں محفوظ رہیں اور ان کی حالت بہتر ہے۔

ابھی تک حملہ کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ کوفی، خواتین حقوق کی ایک کارکن تھی جو طالبان سونچ کی نقاد بھی رہی ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی نے حملے کی مذمت کی ہے۔ وہیں عبداللہ عبداللہ نے حملہ میں ملوث مجرمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ دوحہ میں طالبان کا سیاسی دفتر قائم ہے اور یہاں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ہوئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے بتایا کہ فوزیہ کوفی پر جمعہ کی سہ پہر دارالحکومت کابل کے قریب حملہ کیا گیا جبکہ وہ صوبے پروان کے دورے سے واپس آرہی تھیں۔ طارق آرین نے بتایا کہ حملہ کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے۔

فوزیہ کوفی پر اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں جبکہ وہ افغان پارلیمنٹ کی پہلی خاتون ڈپٹی اسپیکر رہ چکی ہیں۔

فوزیہ کوفی طالبان سے مذاکرات کےلیے افغان حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی 21 رکنی ٹیم کی خاتون رکن تھیں۔ فروری میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائے معاہدہ کے تحت یہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

افغان امن مذاکرات ٹیم کے سربراہ محمد معصوم ستانک زئی نے ٹوئٹ میں بتایا کہ فوزیہ حملے میں محفوظ رہیں اور ان کی حالت بہتر ہے۔

ابھی تک حملہ کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔ کوفی، خواتین حقوق کی ایک کارکن تھی جو طالبان سونچ کی نقاد بھی رہی ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی نے حملے کی مذمت کی ہے۔ وہیں عبداللہ عبداللہ نے حملہ میں ملوث مجرمین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ دوحہ میں طالبان کا سیاسی دفتر قائم ہے اور یہاں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ہوئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.