ETV Bharat / international

انڈونیشیا: بلدیاتی سے لے کر صدارتی انتخابات ایک ہی دن

انڈونیشیا کی تاریخ میں یہ پہلا اتفاق ہےکہ صدارتی انتخابات کے ساتھ ساتھ نائب صدر کا انتخاب اور پارلیمانی انتخابات ایک ساتھ اور ایک ہی دن ہو رہے ہیں۔

author img

By

Published : Apr 16, 2019, 10:03 PM IST

Updated : Apr 16, 2019, 10:59 PM IST

Joko Widodo with Prabowo Subianto


ہزارہا جزیروں پر مشتمل ملک انڈونشیا میں یک روزہ صدارتی انتخابات 17 اپریل 2019 کو ہونا طے پایا ہے۔

آئیے جانتے ہیں اس ملک اور انتخابات کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق

انڈونیشیا میں 17 ہزار سے زائد جزیرے ہیں، جن سے مل کر انڈونیشیا عظیم الشان ملک بنا ہے۔

انڈونیشیا کی سرکاری زبان انڈونیشیئن ہے، جب کہ یہاں 700 سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔

یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے رہائش پذیر ہیں، یہاں مسلمان، عیسائی، پروٹیسنٹینزم، روم کیتھلک، ہندو، بدھ اور کنفیوسینزم کے پیروکاروں کے علاوہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی یہاں رہتے ہیں۔ البتہ یہاں مذہب اسلام کو ماننے والے کی اکثریت ہے۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ ہے، یہاں کی آبادی چھبیس کروڑ 11 لاکھ 15 ہزار 456 نفوس پر مشتمل ہے۔

انڈونیشیا کے موجودہ صدر کا نام جوکو ویڈوڈو ہے۔ اب ان کی میعاد پوری ہو رہی ہے، اس لیے یہاں صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں۔

اس انتخابات میں تقریباً انیس کروڑ سے زائد ووٹرز حصہ لے رہے ہیں۔ جن میں آدھے ووٹرز کی عمر 40 برس سے کم ہے۔

اسے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا الیکشن کہا جارہا ہے، پہلے نمبر پر امریکہ تو دوسرے پر بھارت ہے۔

یہاں عوام براہِ راست اپنے صدر کو منتخب کرتے ہیں۔

یہاں 809500 پولنگ مراکز بنائے گئے ہیں۔

یہ انڈونیشیا کی تاریخ میں پہلا اتفاق ہےکہ صدارتی انتخابات کے ساتھ ساتھ نائب صدر کا انتخاب اور پارلیمانی انتخابات ایک ساتھ اور ایک ہی دن ہو رہے ہیں۔

دلچسپ یہ ہے کہ ایک ہی دن بلدیاتی انتخابات سے لیکر صدارتی انتخابات تک ہوں گے یعنی گاوں، قصبوں کے امیدواروں کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر کا انتخاب ایک ہی دن کیا جانا ہے اور اسی دن نتائج کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔

موجود صدر جوکو ویڈوڈو کی حمایت میں وہاں کی عوام نظر آرہی ہے، جب کہ ان کے مد مقابل پرابوبو سوبی آنتو کھڑے ہوئے ہیں۔

سنہ 2014 میں جوکو ویڈوڈو نے پرابوبو سوبی آنتو کو شکست دی تھی، ایکزٹ پول کے مطابق اس بار دوبارہ جوکو ویڈوڈو کے جیتنے کا امکان ہے۔


ہزارہا جزیروں پر مشتمل ملک انڈونشیا میں یک روزہ صدارتی انتخابات 17 اپریل 2019 کو ہونا طے پایا ہے۔

آئیے جانتے ہیں اس ملک اور انتخابات کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق

انڈونیشیا میں 17 ہزار سے زائد جزیرے ہیں، جن سے مل کر انڈونیشیا عظیم الشان ملک بنا ہے۔

انڈونیشیا کی سرکاری زبان انڈونیشیئن ہے، جب کہ یہاں 700 سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔

یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے رہائش پذیر ہیں، یہاں مسلمان، عیسائی، پروٹیسنٹینزم، روم کیتھلک، ہندو، بدھ اور کنفیوسینزم کے پیروکاروں کے علاوہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی یہاں رہتے ہیں۔ البتہ یہاں مذہب اسلام کو ماننے والے کی اکثریت ہے۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ ہے، یہاں کی آبادی چھبیس کروڑ 11 لاکھ 15 ہزار 456 نفوس پر مشتمل ہے۔

انڈونیشیا کے موجودہ صدر کا نام جوکو ویڈوڈو ہے۔ اب ان کی میعاد پوری ہو رہی ہے، اس لیے یہاں صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں۔

اس انتخابات میں تقریباً انیس کروڑ سے زائد ووٹرز حصہ لے رہے ہیں۔ جن میں آدھے ووٹرز کی عمر 40 برس سے کم ہے۔

اسے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا الیکشن کہا جارہا ہے، پہلے نمبر پر امریکہ تو دوسرے پر بھارت ہے۔

یہاں عوام براہِ راست اپنے صدر کو منتخب کرتے ہیں۔

یہاں 809500 پولنگ مراکز بنائے گئے ہیں۔

یہ انڈونیشیا کی تاریخ میں پہلا اتفاق ہےکہ صدارتی انتخابات کے ساتھ ساتھ نائب صدر کا انتخاب اور پارلیمانی انتخابات ایک ساتھ اور ایک ہی دن ہو رہے ہیں۔

دلچسپ یہ ہے کہ ایک ہی دن بلدیاتی انتخابات سے لیکر صدارتی انتخابات تک ہوں گے یعنی گاوں، قصبوں کے امیدواروں کے ساتھ ساتھ ملک کے صدر کا انتخاب ایک ہی دن کیا جانا ہے اور اسی دن نتائج کا اعلان بھی کر دیا جائے گا۔

موجود صدر جوکو ویڈوڈو کی حمایت میں وہاں کی عوام نظر آرہی ہے، جب کہ ان کے مد مقابل پرابوبو سوبی آنتو کھڑے ہوئے ہیں۔

سنہ 2014 میں جوکو ویڈوڈو نے پرابوبو سوبی آنتو کو شکست دی تھی، ایکزٹ پول کے مطابق اس بار دوبارہ جوکو ویڈوڈو کے جیتنے کا امکان ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Apr 16, 2019, 10:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.