ملائشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ ماضی کے قتل عام کے لئے فرانسیسی عوام کو قتل کیا جانا چاہئے۔
فرانس میں گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدگی کی صورتحال ہے۔ جمعرات کو ہونے والی چاقو زنی کی واردات کے بعد سے فرانس میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
گذشتہ 16 اکتوبر کو فرانس کے رہنے والے سیموئل پیٹی نامی ایک ٹیچر نے آزادی اظہار رائے کے نام پر کلاس روم میں طلبا کو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا گستاخانہ کارٹون دکھایا تھا، جس کے بعد ایک 18 سالہ نوجوان سے اس ٹیچر کو قتل کر دیا تھا۔
اس واقعے کے بعد پیرس میں ایفل ٹاور کے نزدیک 2 مسلم خواتین کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس طرح مسلسل ایک کے بعد ایک کئی وارداتوں سے فرانس میں زبردست کشیدگی پھیل گئی ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ کارٹون دکھائے جانے اور فرانس میں حکومت سطح پر اس کی تائید نے دنیا کے متعدد مسلم ممالک کو بھی ناراض کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر ممالک فرانس کے مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کر رہے ہیں۔