طالبان اور افغان فوج کے درمیان جاری جھڑپ کے دوران افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے پیشین گوئی کی ہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان جلد معنی خیز امن مذاکرات بحال ہونے کی امید ہے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ بیان میں حامد کرزئی نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان کو مذاکرات کا موقع گنوانا نہیں چاہیے، افغان حکومت سے مطالبہ ہے کہ امن کا موقع ضائع نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اقدام کرے اور امن مذاکرات بحال کرے، طالبان کو کہتا ہوں اضلاع پر قبضہ کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق افغان صدر نے کہا ہے کہ ملک کے مستقبل کا فیصلہ کسی ایک کے ہاتھ میں نہیں ہے، افغانستان میں مسائل کا حل اتحاد اور امن میں ہے، ملک کے مستقبل کا فیصلہ ہر افغان کی خواہش کے مطابق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں فوج کے فضائی حملے میں 29 طالبان ہلاک
دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع پنٹاگون کے ترجمان جان کربی نے افغان حکومت کے ساتھ شراکت برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افغان فضائیہ کو بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز، سوپر اسٹرائیک ایئر کرافٹ خرید کر دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی افواج کی کمانڈ اب جنرل فرینک میکینزی کریں گے، جنرل ملر افغانستان سے واپس امریکہ روانہ ہوچکے ہیں۔
(یو این آئی)