افغانستان میں اقوام متحدہ کے قافلے پر حملہ ہوا جس میں پانچ افغان سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
مشن 'یوناما' نے تصدیق کی ہے کہ 'اس حملے میں اقوام متحدہ کا کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا ہے۔ حملہ دارالحکومت کابل سے باہر سوروبی علاقے میں ہوا ہے'۔
'یوناما' نے 'ٹویٹر' پر لکھا ہے کہ 'افغانستان میں کابل کے علاقے سوروبی میں ہونے والے حملے میں افغانستان پروٹیکشن سروس ڈائریکٹوریٹ کے پانچ اہلکاروں کی ہلاکت پر اقوام متحدہ کو افسوس ہے'۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس حملے میں اقوام متحدہ کا کوئی بھی ملازم زخمی یا ان کی گاڑی متاثر نہیں ہوئی ہے۔ افغان پروٹیکشن سروس ڈائریکٹوریٹ کی ایک گاڑی سڑک کے کنارے نصب بم پھٹنے سے تباہ ہوگئی اور اس پر سوار پانچ اہلکار ہلاک ہوگئے۔
افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی رمیز اکبر روف نے ٹویٹر پر کہا ہے کہ افغانستان میں تشدد ختم ہونا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
امریکہ: ٹیکساس میں 130 گاڑیوں کی آپس میں ٹکر، 6 افراد ہلاک
سیکوریٹی کونسل میں بھارت کا پاکستان پر طنز
حالیہ مہینوں کے دوران افغانستان میں تشدد میں اضافہ ہوا ہے حالانکہ طالبان اور افغان حکومت ستمبر سے قطر میں امن مذاکرات میں مصروف ہیں۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے امن مذاکرات ابھی تک کسی نتیجے تک نہیں پہنچے ہیں۔ دوسری طرف طالبان کی طرف سے افغان فورسز پر حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
وہیں دوسری طرف افغانستان کے وزیر دفاع روح اللہ احمد زئی نے کہا ہے کہ امریکہ ۔ طالبان معاہدے کے بعد ملک میں تشدد اور ہلاکتوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ طالبان شدت پسند تشدد سے باز نہیں آرہے ہیں۔
مسٹر احمد زئی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جب تک امریکہ اور طالبان کے مابین معاہدہ نہیں ہوا تھا تب تک تشدد اور ہلاکتوں کی تعداد میں کمی دیکھی گئی تھی۔ لیکن اب معاہدہ ہونے پر تشدد اور ہلاکتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔