قزاقستان جمہوریہ کے ریاستی سکریٹری ایرلان قرین نے پیر کے روز کہا کہ ملک میں بدامنی پھیلانا Kazakhstan Unrest بیرونی دہشت گردوں کی سازش تھی جس میں حکومت گرانے کے مقصد سے اندرونی اور بیرونی طاقتوں کا استعمال کیا گیا تھا۔
ایرلان قرین نے خبر 24 ٹی وی چینل سے کہا، قزاقستان میں ہم بیرونی حملوں کا سامنا کر رہے ہیں جن کا مقصد بدامنی پھیلانا اور بغاوت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کے علاوہ اس میں اندرونی اور بیرونی قوتوں کی بھی سازش External conspiracy in Kazakhstan Unres تھی، جس میں سائبر حملوں کا بھی استعمال کیا گیا تھا۔
ریاستی سکریٹری نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہوگا کہ ہم ان حملوں کا بیان ویلویٹ انقلاب کو انجام دینے کی ایک کوشش کے طور پر کریں کیونکہ ملک کے مخصوص حالات کے پیش نظر قزاقستان میں اس طرح کے حالات غیر موثر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Kazakhstan Violent Protests: قزاقستان کی سیکیورٹی فورسز کو بغیر وارننگ گولی چلانے کا حکم
قرین نے کہا، "صدر کے فیصلہ کن اقدام نے عدم استحکام کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا، جس میں ایک اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم کے دستے کو بلانا بھی شامل ہے۔"چونکہ صورتحال بہت سنگین تھی اس لیے سخت فیصلہ کرنے کی ضرورت تھی۔سی ایس ٹی او اسکواڈ کی تعیناتی نے عدم استحکام لانے کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔
یو این آئی