ETV Bharat / international

پاکستان: جنرل قمر باجوا سے استعفیٰ مانگنے پر سابق جنرل کے بیٹے کو قید کی سزا

پاکستان کی ایک فوجی عدالت نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوا سے ستعفیٰ کا مطالبہ کرنے پر ریٹائرڈ میجر جنرل کے بیٹے کو پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

Ex Pak General's son convicted for demanding resignation from General Qamar Bajwa
پاکستان: جنرل قمر باجوا سے استعفیٰ مانگنے پر سابق جنرل کے بیٹے کو قید کی سزا
author img

By

Published : Oct 30, 2021, 10:05 PM IST

بی بی سی اردو سروس کے حوالہ سے دی نیوز انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ جنرل کے بیٹے نے ایک خط لکھا تھا جس میں باجوا کو دی گئی توسیع پر تنقید کی گئی تھی اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

حسن عسکری جو پیشہ سے کمپیوٹر انجینئر ہیں اور میجر جنرل (ر) ظفر مہدی عسکری کے صاحبزادے ہیں، کو گوجرانوالہ کینٹ میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر تنقید کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 131 کے تحت سزا سنائی ہے۔

ایف آئی آر میں حسن عسکری پر بیرونی دشمنوں کے کہنے پر فوج میں افراتفری پھیلانے کے لیے اعلیٰ فوجی کمانڈ اور سینئر افسران پر تنقید کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے جنوری میں کی تھی جس نے غداری کے مقدمے کو کیمرے میں رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

پاکستانی روزنامہ کے مطابق، یہ سوال کیا گیا کہ کیا فوجی عدالت میں کسی سویلین کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے، اس کا فیصلہ فوجی حکام کے ذریعے کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھی بھیجا گیا۔

(یو این آئی)

بی بی سی اردو سروس کے حوالہ سے دی نیوز انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ جنرل کے بیٹے نے ایک خط لکھا تھا جس میں باجوا کو دی گئی توسیع پر تنقید کی گئی تھی اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

حسن عسکری جو پیشہ سے کمپیوٹر انجینئر ہیں اور میجر جنرل (ر) ظفر مہدی عسکری کے صاحبزادے ہیں، کو گوجرانوالہ کینٹ میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع پر تنقید کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 131 کے تحت سزا سنائی ہے۔

ایف آئی آر میں حسن عسکری پر بیرونی دشمنوں کے کہنے پر فوج میں افراتفری پھیلانے کے لیے اعلیٰ فوجی کمانڈ اور سینئر افسران پر تنقید کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے جنوری میں کی تھی جس نے غداری کے مقدمے کو کیمرے میں رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

پاکستانی روزنامہ کے مطابق، یہ سوال کیا گیا کہ کیا فوجی عدالت میں کسی سویلین کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکتا ہے، اس کا فیصلہ فوجی حکام کے ذریعے کرنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھی بھیجا گیا۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.