یوروپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پاکستانی حکام کی توقعات کے باوجود پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) پر تین ماہ کے لئے پابندی میں توسیع کردی ہے۔ یوروپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) کے مطابق پاکستان ایئر لائنس (پی آئی اے) نے بتایا کہ یہ پابندی صرف سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے حفاظتی آڈٹ کے بعد ہٹائی جاسکے گی۔
وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز(پی آئی اے) پر یورپ کے لیے پروازیں اڑانے کی پابندی کا جلد خاتمہ ہونے کی امید ظاہر کیے جانے کے ایک روز بعد ہی یوروپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے قومی ایئرلائن کو بتایا ہے کہ پابندی پر مزید 3 ماہ کے لیے توسیع کردی گئی ہے اور اس پر سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے سیفٹی آڈٹ تک نظر ثانی نہیں کی جائے گی۔
جمعہ کے روز ٹکسیلا میں صحافیوں سے پاکستان کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ' کمر شیل پائلٹوں کو لائسنس جاری کرنے کے عمل سے متعلق ای اے ایس اے کے بیشتر خدشات دور کیے جا چکے ہیں اور جلد ہی یوروپی ممالک میں پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی ختم کردی جائے گی۔
تاہم پی آئی اے کے ایک سینئر عہدیدار نے ڈان کو تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کو ایئر لائن کی درخواست کے جواب میں ایک مایوس کن پیغام موصول ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 'ہم نے ای اے ایس اے سے کہا تھا کہ وہ اس دوران ہمیں پروازوں کو چلانے کی عبوری ضمانت دے دیں جس کے جواب میں ایجنسی نے کہا کہ وہ اس طرح کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں'۔
ای اے ایس اے کی جانب سے بھجے گئے خط میں کہا گیا کہ 'پاکستانی سی اے اے کے سرٹیفکیشن کے عمل پر بھروسہ نہ ہونے اور اس کا نگرانی کا عمل جو پروازوں کی معطلی کا دوسرا پہلو تھا، اس سلسلے میں یورپی کمیشن اور آئی سی اے او کی جانب سے کی جانے والی تفتیش ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔ جس کے نتیجے میں معطلی ختم کرنے کی تمام پیشگی شرائط پوری نہ ہوسکی، کیوں کہ آڈٹ ضروری ہے اس لیے ایجنسی نے فیصلہ کیا ہے کہ آپ کے تیسرے ملک کے آپریٹر اجازت نامے کو منسوخ نہ کیا جائے لیکن اس معطلی میں 3 ماہ کی توسیع کردی جائے'۔
مزید پڑھیں: مودی کے 30 منٹ کے من کی بات میں کسانوں کا ایک بار بھی ذکر نہیں
ذرائع کا کہنا تھا کہ پی آئی اے یورپی ایجنسی سے مسلسل رابطے میں ہے اور متفقہ پلان پر عملدرآمد کے شواہد کے طور پر ضروری دستاویز بھی فراہم کی ہیں۔ ای اے ایس اے کی پابندی نہ صرف پی آئی کے لیے بھاری مالی نقصان کا سبب بن رہی ہے بلکہ غیر ملکی ایئرلائنز کو اپنا آپریشن وسیع کرنے کا بھی موقع فراہم کررہی ہے۔ رواں ماہ کے اوائل میں برطانوی ایئرلائن ورجن اٹلانٹک نے اسلام آباد اور لاہور کے لیے براہ راست پروازیں شروع کیں جبکہ برٹش ایئرویز پہلے ہی اپنا آپریشن اسلام آباد اور لاہور تک بڑھا چکی ہے۔