اسلامی ممالک کی قیادت کے لیے کوشاں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیر کے مسئلے کو ایک بار پھر اٹھایا۔ انہوں نے اسے جلتا ہوا مسئلہ (برننگ اشو) قرار دیا ہے۔
گذشتہ برس اردگان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام سے مسئلہ کشمیر مزید پیچیدہ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازع، جو جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کی کلید بھی ہے، وہ اب بھی 'برننگ اشو' ہے۔
اردگان نے مزید کہا کہ 'ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے فریم ورک کے اندر بات چیت کے ذریعے کشمیری عوام کی توقعات کے مطابق اس مسئلے کو حل کرنے کے حق میں ہیں'۔
اردگان نے براہ راست بھارت کا نام لینے سے گریز کیا، حالانکہ اس کے علاوہ آذربائیجان سے آرمینیا تک کے بہت سے تنازعات پر بات کرتے ہوئے متعلقہ ممالک کا نام لیا۔
گذشتہ برس جنرل اسمبلی کے اعلی سطحی اجلاس میں، صرف اردگان اور ملائشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کشمیر کے بارے میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی آواز میں آواز ملائی تھی۔