پیر کے روز ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے کریمیا کے روسی اتحاد کی مذمت کرتے ہوئے یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرنے کا عہد کیا۔
یوکرین کے دورے پر گئے اردگان نے یہ بھی کہا کہ کریمیا کے اتحاد کے بعد یوکرین کے دیگر علاقوں میں نقل مکانی کرنے والے کریمین تاتاریوں کے 500 خاندانوں کے لیے مکانات کی تعمیر میں ترکی مدد کرے گا۔
کریمیا کے تاتار نسل گروپ کے لوگ در اصل ترک نژاد ہیں جو کریمیا کے مقامی باشندے ہیں۔
بیشتر افراد نے روس کی طرف سے 'جزیرہ نما بحیرہ اسود' کو الحاق کرنے کی مخالفت کی ہے۔
خیال رہے کہ روس نے سنہ 2014 میں یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ ملحق کر لیا تھا، جسے دنیا کی بیشتر ممالک نے تسلیم نہیں کیا ہے۔ یہی وجہ تھی کہ روس پر مغربی ممالک نے اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے گفتگو کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اردگان نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی کریمیا کے ناجائز جوڑے کو تسلیم نہیں کرتا ہے۔
زیلنسکی نے ترکی سے مطالبہ کیا کہ وہ کریمیا میں گرفتار کریمین تاتاریوں کی رہائی میں مدد کرے۔
غور طلب ہے کہ کریمیا میں روسی سیکیورٹی فورسز نے ایک عسکریت پسند اسلام پسند گرپز میں ملوث ہونے کے الزام میں درجنوں کریمین تاتاریوں کو گرفتار کیا ہے۔ تاہم انسانی حقوق سے وابستہ کارکنان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔