ETV Bharat / international

کورونا وائرس سے خبردار کرنے والے ڈاکٹر انتقال کر گئے

author img

By

Published : Feb 7, 2020, 9:02 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:07 PM IST

چین کے وہ ڈاکٹر جنہوں نے سب سے پہلے کورونا وائرس کی معلومات منظر عام پر لائی تھی، ڈاکٹر لِی وینلیانگ کی 34 برس کی عمر میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے سبب موت ہوگئی۔

corona virus
corona virus

چین میں ووہان کے ایک ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر لِی وینلیانگ نے 30 دسمبر سنہ 2019 کو کورونا وائرس سے لوگوں کو متنبہ کیا تھا، اور آج وہ بھی ہمارے بیچ نہیں رہے۔

ڈاکٹر لِی وینلیانگ گزشتہ روز ووہان کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے، انہیں مسلسل سانس لینے میں پریشانی ہو رہی تھی، جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا، جانچ کے بعد پتہ چلا کہ وہ کورونا وائرس کے شکار ہو گئے ہیں اور اس بیماری کی وجہ سے وہ انتقال کر گئے۔

لی کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد سے ہی چین کی عوام اور دنیا بھر سے لوگوں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

Doctor who warned about Corona Virus dies of Corona Virus
ڈاکٹر لِی وینلیانگ کی 34 برس کی عمر میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے سبب موت ہوگئی

یہ بھی پڑھیے
کورونا وائرس: اب تک 638 افراد ہلاک
او آئی سی میں سعودی عرب، پاکستان کی درخواست قبول کرنے سے گریزاں

کورونا وائرس کی جانکاری کیسے منظر عام پر آئی؟

گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں 30 تاریخ کو 34 برس کے ڈاکٹر لِی وینلیانگ نے ایک نئی وبا کورونا وائرس کے بارے میں جانکاری، سوشل میڈیا پر ایک نجی گروپ میں شیئر کی، جس کے بعد ووہان کی مقامی پولیس نے ڈاکٹر لی کو اس خبر کو پھیلانے سے منع کر دیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ 'وہ افواہ پھیلا رہے ہیں'۔

پھر کچھ دن بعد وہاں کی پبلک سکیورٹی بیورو میں ڈاکٹر لی سے ایک خط پر دستخط کروائی گئی، خط میں ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے سماج میں ماحول خراب کیا ہے۔

اس کے بعد 10 جنوری سنہ 2020 کو ڈاکٹر لی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ویبو پر ایک ویڈو شیئر کیا جس میں انہوں نے کھانسی کرتے ہوئے کورونا وائرس کی جانکاری منظر عا پر لائی اور اس کے دو دن بعد ہی انہیں بخار کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا اور 30 جنوری کو ڈاکٹرز نے بتایا کہ ڈاکٹر لی بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے
بھارتی نژاد امیدوار امریکی سینیٹ کے انتخاب میں حصہ لینے کیلئے کوشاں
چینی بحری جہاز کے مسافروں اورعملہ پر ممبئی میں داخل ہونے پرپابندی

کورونا وائرس سے اب تک کتنے افراد ہلاک ہوئے ہیں؟

اس مہلک وائرس سے اب تک 638 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور 31000 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، آپ کو بتا دیں کہ یہ سارے کیسز صرف چین میں ہی دیکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔

اس وائرس کا سب سے پہلا مریض چین میں ووہان کے صوبہ ہوبی میں سامنے آیا، جس کے بعد یہ وائرس اب پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔

Doctor who warned about Corona Virus
اس مہلک وائرس سے اب تک 638 افراد ہلاک ہو چکے ہیں

اس وائرس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں ہے لیکن سائنسدان اس پر لگاتار تحقیق کر رہے ہیں، کچھ ڈاکٹرز کے ذریعے ایچ آئی وی اور دوسری دواؤں کو ملا کر ٹیسٹ کیا گیا ہے اور اس کا نتیجہ بھی مثبت دیکھا گیا ہے لیکن مزید تحقیق جاری ہے۔

اس مہلک وبا کے پھیلنے کے بعد اب عالمی ادارہ صحت نے عالمی ایمرجنسی کا بھی اعلان کر دیا ہے اور سبھی ملکوں کو مل کر اس بیماری سے نمٹنے کے لیے کہا ہے۔

وہیں دوسری طرف بھارت، امریکہ، آسٹریلیا، سنگاپور اور دوسرے کئی ممالک نے احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں کہ لوگ چین کا سفر نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیے
ٹرمپ نے اسٹیٹ آف یونین میں کیا کہا؟
چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 560 ہوگئی

چین میں ووہان کے ایک ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر لِی وینلیانگ نے 30 دسمبر سنہ 2019 کو کورونا وائرس سے لوگوں کو متنبہ کیا تھا، اور آج وہ بھی ہمارے بیچ نہیں رہے۔

ڈاکٹر لِی وینلیانگ گزشتہ روز ووہان کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئے، انہیں مسلسل سانس لینے میں پریشانی ہو رہی تھی، جس کے بعد انہیں ہسپتال میں داخل کیا گیا، جانچ کے بعد پتہ چلا کہ وہ کورونا وائرس کے شکار ہو گئے ہیں اور اس بیماری کی وجہ سے وہ انتقال کر گئے۔

لی کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد سے ہی چین کی عوام اور دنیا بھر سے لوگوں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

Doctor who warned about Corona Virus dies of Corona Virus
ڈاکٹر لِی وینلیانگ کی 34 برس کی عمر میں اس وائرس سے متاثر ہونے کے سبب موت ہوگئی

یہ بھی پڑھیے
کورونا وائرس: اب تک 638 افراد ہلاک
او آئی سی میں سعودی عرب، پاکستان کی درخواست قبول کرنے سے گریزاں

کورونا وائرس کی جانکاری کیسے منظر عام پر آئی؟

گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں 30 تاریخ کو 34 برس کے ڈاکٹر لِی وینلیانگ نے ایک نئی وبا کورونا وائرس کے بارے میں جانکاری، سوشل میڈیا پر ایک نجی گروپ میں شیئر کی، جس کے بعد ووہان کی مقامی پولیس نے ڈاکٹر لی کو اس خبر کو پھیلانے سے منع کر دیا اور ان پر الزام عائد کیا کہ 'وہ افواہ پھیلا رہے ہیں'۔

پھر کچھ دن بعد وہاں کی پبلک سکیورٹی بیورو میں ڈاکٹر لی سے ایک خط پر دستخط کروائی گئی، خط میں ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے سماج میں ماحول خراب کیا ہے۔

اس کے بعد 10 جنوری سنہ 2020 کو ڈاکٹر لی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ویبو پر ایک ویڈو شیئر کیا جس میں انہوں نے کھانسی کرتے ہوئے کورونا وائرس کی جانکاری منظر عا پر لائی اور اس کے دو دن بعد ہی انہیں بخار کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا گیا اور 30 جنوری کو ڈاکٹرز نے بتایا کہ ڈاکٹر لی بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے
بھارتی نژاد امیدوار امریکی سینیٹ کے انتخاب میں حصہ لینے کیلئے کوشاں
چینی بحری جہاز کے مسافروں اورعملہ پر ممبئی میں داخل ہونے پرپابندی

کورونا وائرس سے اب تک کتنے افراد ہلاک ہوئے ہیں؟

اس مہلک وائرس سے اب تک 638 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور 31000 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، آپ کو بتا دیں کہ یہ سارے کیسز صرف چین میں ہی دیکھے گئے ہیں، اس کے علاوہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں۔

اس وائرس کا سب سے پہلا مریض چین میں ووہان کے صوبہ ہوبی میں سامنے آیا، جس کے بعد یہ وائرس اب پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔

Doctor who warned about Corona Virus
اس مہلک وائرس سے اب تک 638 افراد ہلاک ہو چکے ہیں

اس وائرس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں ہے لیکن سائنسدان اس پر لگاتار تحقیق کر رہے ہیں، کچھ ڈاکٹرز کے ذریعے ایچ آئی وی اور دوسری دواؤں کو ملا کر ٹیسٹ کیا گیا ہے اور اس کا نتیجہ بھی مثبت دیکھا گیا ہے لیکن مزید تحقیق جاری ہے۔

اس مہلک وبا کے پھیلنے کے بعد اب عالمی ادارہ صحت نے عالمی ایمرجنسی کا بھی اعلان کر دیا ہے اور سبھی ملکوں کو مل کر اس بیماری سے نمٹنے کے لیے کہا ہے۔

وہیں دوسری طرف بھارت، امریکہ، آسٹریلیا، سنگاپور اور دوسرے کئی ممالک نے احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں کہ لوگ چین کا سفر نہ کریں۔

یہ بھی پڑھیے
ٹرمپ نے اسٹیٹ آف یونین میں کیا کہا؟
چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 560 ہوگئی

Intro:Body:

Urdu


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 12:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.