ETV Bharat / international

کورونا وائرس: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ڈاکٹر کی موت - pakistan

انتقال شدہ ڈاکٹر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے قائم کیے گئے مرکز میں تعینات تھا اور عراق اور ایران سے آنے والے زائرین کی اسکرینگ کر رہا تھا۔

کورونا وائرس: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ڈاکٹر کی موت
کورونا وائرس: پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ڈاکٹر کی موت
author img

By

Published : Mar 24, 2020, 10:10 AM IST

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ایک ڈاکٹر کی موت ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق انتقال شدہ عثمان ریاض نامی ڈاکٹر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے قائم کیے لیے مرکز میں تعینات تھا اور عراق اور ایران سے آنے والے زائرین کا علاج کر رہا تھا۔

عثمان ریاض کا تعلق گلگت بلتستان کے چلس علاقے سے تھا۔ وہ جمعہ کے روز گھر آیا تھا اور اگلے روز وہ معمول کے مطابق صبح وقت نہیں اٹھا۔ انہیں فوری طور فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا اور بعد میں انہیں ڈسٹرک ہسپتال ریفر کیا، جہاں انہیں ان کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا تھا جو مثبت آیا تھا اور انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے اس نوجوان ڈاکٹر کی موت کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ 'یہ انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے تصدیق کی ہے کہ عثمان ریاض جنہوں نے کورونا وائرس کے خلاف لڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، کی موت واقع ہوئی ہے'۔

انفارمیشن منسٹر شمس میر نے کہا کہ 'عثمان ریاض نے دوسروں کو بچانے کے لیے اپنی جان کی قربانی دے کر اپنے آپ کو اصلی ہیرو ثابت کیا'۔

دریں اثنا پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن آف گلگت بلتستان نے عثمان کی موت کے رد عمل میں حکومت پر ڈاکٹرز کی حفاظت کے سلسلے میں غفلت برتنے کا الزام عائد کیا۔

ایسوسی ایشن کے صدر ذوالفقار علی نے کہا 'عثمان ریاض حکومت اور اس کے محکمہ صحت کی غفلت کی وجہ سے کوویڈ 19 کا شکار ہوا'۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں 22 مارچ کی شب تک مجموعی طور پر 55 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ایران سے واپس آنے والے زائرین ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ایک ڈاکٹر کی موت ہوئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق انتقال شدہ عثمان ریاض نامی ڈاکٹر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے لیے قائم کیے لیے مرکز میں تعینات تھا اور عراق اور ایران سے آنے والے زائرین کا علاج کر رہا تھا۔

عثمان ریاض کا تعلق گلگت بلتستان کے چلس علاقے سے تھا۔ وہ جمعہ کے روز گھر آیا تھا اور اگلے روز وہ معمول کے مطابق صبح وقت نہیں اٹھا۔ انہیں فوری طور فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا اور بعد میں انہیں ڈسٹرک ہسپتال ریفر کیا، جہاں انہیں ان کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا تھا جو مثبت آیا تھا اور انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے اس نوجوان ڈاکٹر کی موت کی تصدیق کی ہے۔

ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ 'یہ انتہائی افسوس ناک بات ہے کہ محکمہ صحت گلگت بلتستان نے تصدیق کی ہے کہ عثمان ریاض جنہوں نے کورونا وائرس کے خلاف لڑنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، کی موت واقع ہوئی ہے'۔

انفارمیشن منسٹر شمس میر نے کہا کہ 'عثمان ریاض نے دوسروں کو بچانے کے لیے اپنی جان کی قربانی دے کر اپنے آپ کو اصلی ہیرو ثابت کیا'۔

دریں اثنا پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن آف گلگت بلتستان نے عثمان کی موت کے رد عمل میں حکومت پر ڈاکٹرز کی حفاظت کے سلسلے میں غفلت برتنے کا الزام عائد کیا۔

ایسوسی ایشن کے صدر ذوالفقار علی نے کہا 'عثمان ریاض حکومت اور اس کے محکمہ صحت کی غفلت کی وجہ سے کوویڈ 19 کا شکار ہوا'۔

واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں 22 مارچ کی شب تک مجموعی طور پر 55 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ایران سے واپس آنے والے زائرین ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.