ETV Bharat / international

شام میں زندگی ایک بار پھر تباہی کے دہانے پر

author img

By

Published : Oct 14, 2019, 8:00 PM IST

بے گھر ہونے والی ایک خاتون نے انتہائی جذباتی انداز میں سوال کیا کہ اردگان کو یہ زمین چاہیے، وہ یہ زمین لینے آئے ہیں۔ انہیں لے لینے دیں۔ لیکن وہ جنگی طیاروں سے بھاگ رہی ہیں۔

متعلقہ تصویر

شام کے شمالی علاقوں میں ترک فوجوں کے داخل ہونے کے بعد ہزاروں شامی افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ویڈیو

کوبانی کے مضافات میں بے گھر ہونے والے درجنوں خاندان کھلے آسمان کے نیچے رہ رہے ہیں۔ ان میں سے ایک خاتون نے یوپین اور عرب ممالک سے بے ساختہ سوال کیا ہے کہ وہ کہاں جائیں، اور کیسے اپنی زندگی کو محفوظ بنائیں۔

انہوں نے مزید سوال کیا کہ ان کے چار بچے ہیں۔ انہیں لیکر کہاں جائیں۔ ان کی چھوٹی سی بچی ہے۔ اس کے لیے دودھ کا کیسے انتظام کریں؟ وہ بہت تھک گئی ہوں۔ انہوں نے ایک ہفتہ قبل اپنا گھر چھوڑا ہے۔

انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں سوال کیا کہ اردگان کو یہ زمین چاہیے، وہ یہ زمین لینے آئے ہیں۔ انہیں لے لینے دیں۔ لیکن وہ جنگی طیاروں سے بھاگ رہی ہیں۔

مقامی کرد کی زیرقیادت انتظامیہ نے انسانی تباہی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی شام میں جنگ کے سبب طبی اور دیگر خدمات کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔

جنگ کا یہ سلسلہ رسد کے اہم شہر حسکۃ اور کرد زیر قیادت علاقوں کے انتظامی مرکز عین عیسی کے شاہراہ تک پہنچ گیا ہے۔

شام کے شمالی کونے پر آباد حسکۃ علاقے میں پانی کی سپلائی معطل ہونے کے سبب تقریبا 82 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کی تکنیکی ٹیمیں گولہ باری سے تباہ ہونے والے حسکۃ میں واٹر پمپنگ اسٹیشنز تک رسائی حاصل نہیں کر سکی ہیں۔

شام کے کرد عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ کردوں کے خلاف ترکی کی کارروائی کو روکنے کی غرض سے ملک کی مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ 5 دنوں میں اب تک 1 لاکھ 30 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

شام کے شمالی علاقوں میں ترک فوجوں کے داخل ہونے کے بعد ہزاروں شامی افراد اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

ویڈیو

کوبانی کے مضافات میں بے گھر ہونے والے درجنوں خاندان کھلے آسمان کے نیچے رہ رہے ہیں۔ ان میں سے ایک خاتون نے یوپین اور عرب ممالک سے بے ساختہ سوال کیا ہے کہ وہ کہاں جائیں، اور کیسے اپنی زندگی کو محفوظ بنائیں۔

انہوں نے مزید سوال کیا کہ ان کے چار بچے ہیں۔ انہیں لیکر کہاں جائیں۔ ان کی چھوٹی سی بچی ہے۔ اس کے لیے دودھ کا کیسے انتظام کریں؟ وہ بہت تھک گئی ہوں۔ انہوں نے ایک ہفتہ قبل اپنا گھر چھوڑا ہے۔

انہوں نے انتہائی جذباتی انداز میں سوال کیا کہ اردگان کو یہ زمین چاہیے، وہ یہ زمین لینے آئے ہیں۔ انہیں لے لینے دیں۔ لیکن وہ جنگی طیاروں سے بھاگ رہی ہیں۔

مقامی کرد کی زیرقیادت انتظامیہ نے انسانی تباہی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی شام میں جنگ کے سبب طبی اور دیگر خدمات کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔

جنگ کا یہ سلسلہ رسد کے اہم شہر حسکۃ اور کرد زیر قیادت علاقوں کے انتظامی مرکز عین عیسی کے شاہراہ تک پہنچ گیا ہے۔

شام کے شمالی کونے پر آباد حسکۃ علاقے میں پانی کی سپلائی معطل ہونے کے سبب تقریبا 82 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کی تکنیکی ٹیمیں گولہ باری سے تباہ ہونے والے حسکۃ میں واٹر پمپنگ اسٹیشنز تک رسائی حاصل نہیں کر سکی ہیں۔

شام کے کرد عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ کردوں کے خلاف ترکی کی کارروائی کو روکنے کی غرض سے ملک کی مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

اقوام متحدہ کے مطابق گذشتہ 5 دنوں میں اب تک 1 لاکھ 30 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.