بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کی جانب سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق بنگلہ دیش کی جانب سے بی جی بی کے میجر جنرل محمد شفیق الاسلام 11 رکنی وفد کی قیادت کریں گے اور بھارت کی جانب سے میجر جنرل راکیش استھانہ 12 رکنی وفد کی قیادت کریں گے۔
بھارت کی جانب سے بی ایس ایف ہیڈ کوارٹر کے فرنٹیئر انسپکٹر جنرل، وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے متعلقہ عہدیدار کانفرنس میں وفد کی نمائندگی کریں گے جبکہ بنگلہ دیش کی جانب سے وزیر اعظم کے دفتر، وزارت داخلہ، وزارت برائے امور خارجہ اور بی جی بی کے اعلی عہدیدار اس وفد کی نمائندگی کریں گے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق کانفرنس میں بی جی بی کا وفد سرحد کے قریب بنگلہ دیش کے شہریوں پر مبینہ فائرنگ کے واقعات پر تبادلہ خیال کریں گے اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے طریقہ کار کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: بغداد میں راکٹ حملوں کے بعد ایران کا امریکہ کو انتباہ
اس کے علاوہ سرحد پر منشیات کی اسمگلنگ روکنے، نشیلی اشیاء کی فیکٹریوں سمیت ٹرگ اسمگلروں اور اسلحہ فروشوں کے بارے میں اطلاعات کے تبادلہ کے بارے میں بھی بات چیت کی جائے گی۔ کانفرنس کا اختتام 25 دسمبر کو تبادلہ خیال کے مشترکہ ریکارڈ پر دستخط کے ساتھ ہوگا اور بنگلہ دیش کا وفد 26 دسمبر کو وطن واپس لوٹ جائے گا۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے مابین پہلی مرتبہ سرحد سے متعلقہ مسائل پر بات چیت کے لئے یہ ملاقات 2 دسمبر 1975 کو کولکتہ میں ہوئی تھی۔ 1993 تک دونوں ممالک کے مابین سالانہ ملاقاتیں ہوتی رہیں۔ سنہ 1993 میں 7 سے 9 اکتوبر تک ہونے والی اس میٹنگ میں دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ نے فیصلہ کیا کہ اب یہ اجلاس سال میں دو بار بی ایس ایف اور بی جی بی کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان ہوگا۔