افغانستان جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (جی ڈی آئی) کی طرف سے جاری کردہ ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اس کا عملہ دارالحکومت میں چھاپے کے دوران بیرل میں ذخیرہ شدہ شراب کو ضبط کرنے کے بعد نہر میں اڈیلا Liquor threw into Kabul Canal جارہا ہے۔
جی ڈی آئی کے ٹویٹر اکاونٹ پر یہ معلومات دی گئی کہ سی آئی اے کے انٹیلی جنس یونٹ کے ایک خصوصی آپریشنل یونٹ نے معتبر انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق، کابل کے کارت چار علاقے میں شراب کے تین ڈیلروں کو تقریباً 3,000 لیٹر شراب کے ساتھ گرفتار کیا اور ضبط شدہ شراب کو تلف کر کے شراب فروشوں کو عدلیہ کے حوالے کر دیا گیا۔ Crackdown on Alcohol in Afghanistan
انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے اتوار کو ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں ایک اہلکار نے کہا کہ مسلمانوں کو شراب بنانے اور اس کی فراہمی سے پرہیز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Taliban on Women Travelling: افغانستان میں محرم کے بغیر خواتین کے سفر پر پابندی
- Taliban On Advertisements: طالبان نے اشتہارات میں خواتین کی تصاویر کے استعمال پر پابندی عائد کردی
- Taliban Supreme Leader on Women's Rights: عورت جائیداد نہیں ہے بلکہ قابل عزت اور ایک آزاد انسان ہیں
یہ واضح نہیں ہے کہ چھاپہ کب مارا گیا یا بالکل کب شراب کو تلف کیا گیا، لیکن ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران تین ڈیلرز کو گرفتار کیا گیا، ڈیلی پاکستان نے رپورٹ کیا۔
یاد رہے کہ مغرب کی حمایت یافتہ سابقہ حکومت میں بھی افغانستان میں شراب کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد تھی۔
طالبان، جو اسلام کے اپنے سخت گیر برانڈ کے لیے مشہور ہیں، شراب کی مخالفت میں سخت ہیں کیونکہ یہ اسلام میں حرام ہے اور اسے حرام یا ناجائز سمجھا جاتا ہے اور اس کے استعمال کو ناپاک سمجھا جاتا ہے۔