چین کے صدر شی جن پنگ نے ہانگ کانگ سے متعلق متنازعہ قومی سیکورٹی قانون پر دستخط کردیا۔
چین نے ہانگ کانگ کے لئے متنازعہ سیکورٹی قانون کو اتفاق رائے سے منظوری دے دی، جو نہ صرف بیرونی طاقتوں کے ساتھ علیحدگی، تخریب کاری اور ملی بھگت کے مجرمانہ عمل کو روک سکے گا بلکہ مظاہروں اور اظہار رائے کی آزادی پر بھی موثر انداز میں لگام لگائے گا۔
بدھ سے نافذ ہونے والے قانون کو چین کے اعلی قانون ساز ادارہ نیشنل پپلز اسٹینڈنگ کمیٹی (این پی سی ایس سی) کے 162اراکین نے محض پندرہ منٹ کے اندر منظوری دے دی۔
چھ باب والے اس قانون میں 66 آرٹیکل ہیں۔ یہ قانون ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطہ میں قومی سلامتی کو برقرا ر رکھنے کے لئے ذمہ دار اداروں کی ذمہ داریوں کو واضح طور پر متعین کرتا ہے۔
نیشنل پپلز کانگریس اسٹینڈنگ کمیٹی کے صدر لی جھانشو نے قانون اور اس کے اتفاق رائے سے منظور ہونے کو ہانگ کانگ سمیت پورے ملک میں کامریڈوں کی مرضی کا عکاس قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ سمیت کئی ممالک نے چین کے اس قانون کی پرزور مخالفت کی ہے۔ ہانگ کانگ میں جمہوریت حامیوں نے اس قانون کے خلاف بدھ کو ہانگ کانگ میں مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔