ETV Bharat / international

گلوان پر چین کا دعویٰ نیا نہیں ہے: پروفیسرایم ٹیلر فراویل

author img

By

Published : Jul 23, 2020, 7:00 PM IST

سینئر صحافی سمیتا شرما نے سٹریٹجک ماہر اور میساچیوسٹس انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پولٹیکل سائنس کے پروفیسر ایم ٹیلر فراویل سے بات چیت کی۔ فراویل کا چین بھارت تعلقات پر کہنا ہے کہ چین نے اب اپنا لہجہ نرم کردیا ہے کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتا ہے۔

گلوان پر چین کا دعویٰ نیا نہیں ہے: پروفیسر ایم ٹیلر فراویل
گلوان پر چین کا دعویٰ نیا نہیں ہے: پروفیسر ایم ٹیلر فراویل

پروفیسر ایم ٹیلر فراویل ایک سٹریٹجک ماہر ہیں۔ وہ میساچیوسٹس انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پولٹیکل سائنس کے پروفیسر ہیں اور اِس ادارے کے سیکورٹی سٹیڈیز پروگرام کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ لداخ کی گلوان وادی پر چین کا دعویٰ کوئی نیا دعویٰ نہیں ہے بلکہ چین کے نقشوں میں ہمیشہ گلوان دریا کے دہانے تک کے علاقے کو چین کا حصہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔ اِس وقت یعنی بھارت چین سرحدی کشیدگی کے دور میں بھی چین کا یہی موقف ہے۔ تاہم پروفیسر موصوف کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں فرق صرف اتنا ہے کہ پہلے چین اس علاقے میں زیادہ متحرک نظر نہیں آتا تھا۔

گلوان پر چین کا دعویٰ نیا نہیں ہے: پروفیسر ایم ٹیلر فراویل

پروفیسر ایم ٹیلر فراویل نے اس موضوع پر سینئر صحافی سمیتا شرما کے ساتھ ایک بات چیت کی، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ شاید گلوان وادی میں بھارت چین کی افواج کی موجودگی کے حوالے سے صورتحال یعنی فوجیوں کی پہلے جیسی پوزیشن بحال نہیں ہوگی۔ امریکا کی جانب سے بھارت کے حق میں دیئے گئے بیانات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ انہیں یہ نہیں معلوم کہ امریکا دونوں ملکوں کے اس سرحدی تنازعے میں کس حد تک مداخلت کرئے گا کیونکہ اس کے نتیجے میں صورتحال مزید بگڑنے کا احتمال بھی ہے۔ نیز یہ فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا کہ وہ کس حد تک امریکا کے قریب جانا چاہتا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پروفیسر فراویل چین کی خارجہ اور سیکورٹی پالیسی کے ایک سکالر ہیں۔ وہ ’ایکٹیو ڈیفینس: چیناز ملٹری سٹریٹجی سنس 1949ء‘‘ نامی کتاب کے مصنف بھی ہیں۔ اس تنازعے میں روس کی جانب سے کردار نبھانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ روس نے ہمیشہ بڑی قوتوں کے درمیان تنازعات میں غیر جانبدار رہنے کی روایت قائم رکھی ہے۔ فراویل کا کہنا ہے کہ چین نے اب اپنا لہجہ نرم کردیا ہے کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتا ہے کیونکہ پہلے ہی امریکا کے ساتھ اس کے تعلقات میں کافی بگاڑ پیدا ہوچکا ہے۔ تاہم اُن کا کہنا ہے کہ بھارت کو پریشان کرنے کےلئے چین بھوٹان اور نیپال جیسے ممالک میں مزید سرحدی تنازعات پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔

پروفیسر ایم ٹیلر فراویل ایک سٹریٹجک ماہر ہیں۔ وہ میساچیوسٹس انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی میں پولٹیکل سائنس کے پروفیسر ہیں اور اِس ادارے کے سیکورٹی سٹیڈیز پروگرام کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ لداخ کی گلوان وادی پر چین کا دعویٰ کوئی نیا دعویٰ نہیں ہے بلکہ چین کے نقشوں میں ہمیشہ گلوان دریا کے دہانے تک کے علاقے کو چین کا حصہ ظاہر کیا جاتا رہا ہے۔ اِس وقت یعنی بھارت چین سرحدی کشیدگی کے دور میں بھی چین کا یہی موقف ہے۔ تاہم پروفیسر موصوف کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں فرق صرف اتنا ہے کہ پہلے چین اس علاقے میں زیادہ متحرک نظر نہیں آتا تھا۔

گلوان پر چین کا دعویٰ نیا نہیں ہے: پروفیسر ایم ٹیلر فراویل

پروفیسر ایم ٹیلر فراویل نے اس موضوع پر سینئر صحافی سمیتا شرما کے ساتھ ایک بات چیت کی، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ شاید گلوان وادی میں بھارت چین کی افواج کی موجودگی کے حوالے سے صورتحال یعنی فوجیوں کی پہلے جیسی پوزیشن بحال نہیں ہوگی۔ امریکا کی جانب سے بھارت کے حق میں دیئے گئے بیانات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ انہیں یہ نہیں معلوم کہ امریکا دونوں ملکوں کے اس سرحدی تنازعے میں کس حد تک مداخلت کرئے گا کیونکہ اس کے نتیجے میں صورتحال مزید بگڑنے کا احتمال بھی ہے۔ نیز یہ فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا کہ وہ کس حد تک امریکا کے قریب جانا چاہتا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پروفیسر فراویل چین کی خارجہ اور سیکورٹی پالیسی کے ایک سکالر ہیں۔ وہ ’ایکٹیو ڈیفینس: چیناز ملٹری سٹریٹجی سنس 1949ء‘‘ نامی کتاب کے مصنف بھی ہیں۔ اس تنازعے میں روس کی جانب سے کردار نبھانے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ روس نے ہمیشہ بڑی قوتوں کے درمیان تنازعات میں غیر جانبدار رہنے کی روایت قائم رکھی ہے۔ فراویل کا کہنا ہے کہ چین نے اب اپنا لہجہ نرم کردیا ہے کیونکہ وہ بھارت کے ساتھ تعلقات کو مزید خراب نہیں کرنا چاہتا ہے کیونکہ پہلے ہی امریکا کے ساتھ اس کے تعلقات میں کافی بگاڑ پیدا ہوچکا ہے۔ تاہم اُن کا کہنا ہے کہ بھارت کو پریشان کرنے کےلئے چین بھوٹان اور نیپال جیسے ممالک میں مزید سرحدی تنازعات پیدا کرنے کی کوشش کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.