عالمی بینک اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں چین امریکہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق 1990 کے بعد سے ہی چین کی معاشی شرح نمو مسلسل بڑھ رہی ہے۔
بھارت اور انڈونیشیا حال ہی میں 10 بڑی معیشتوں میں شامل ہوئے ہیں، امکان ہے کہ 2024 میں بھارت تیسرے جبکہ انڈونیشیا پانچویں نمبر پر ہو گا۔
جاپان چوتھے جبکہ روس چھٹے نمبر پر ہوگا۔ جرمنی ساتویں، برازیل آٹھویں ویں، برطانیہ نو ویں اور فرانس 10 ویں پائیدان پر ہو گا۔
واضح رہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان تلخیاں بڑھ رہی ہیں۔ چین اور امریکہ کے مابین تلخی میں مزید اضافہ اس وقت ہوا، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریاست ہیوسٹن اور ٹیکساس میں چین کے سفارتخانوں کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
امریکہ میں چینی سفارتخانوں کے بند کیے جانے سے متعلق وہائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ 'جہاں تک فاضل سفارت خانوں کو بند کرنے کی بات ہے، یہ ہمیشہ ممکن ہے'۔
حالیہ دنوں بھارت اور چین کے درمیان بھی سخت کشیدگی پائی جارہی ہے۔ ایک ایسے وقت جب چین معیشت میں ترقی کرکے دنیا کے تمام ممالک کو پھیچے چھوڑ دے گا اور دنیا کے مختلف ممالک چین کی اقتصادیات اور معیشت پر منحصر ہوں گے۔ ایسی صورت حال میں بھارت کا اپنی پڑوسی چین سے ناتعلقی میں اضافہ کرنا کس سمت لے جائے گا، یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔