سرحد پر چینی فوج کے ساتھ بڑھتے ہوئے تنازعہ کے درمیان بھارت نے چین پر ایک اور 'ڈیجیٹل اسٹرائک' کیا ہے، بھارتی حکومت نے بدھ کے روز 118 مزید چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کردی ہے۔ ان میں پبجی کے علاوہ بیدو، اے پی یو ایس لانچر پرو جیسی ایپسز شامل ہیں۔
بھارت کے اس اقدام کے بعد چین نے شدید ناراضگی ظاہر کی ہے، چین کی وزارت تجارت نے حکومت ہند کے اس اقدام کی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے اور بھارت سے اپنی غلطی کی اصلاح کرنے کو کہا ہے۔
خبر رساں ادارہ روئٹرز کے مطابق جمعرات کو چین کی وزارت تجارت نے کہا کہ وہ چینی موبائل ایپ کو بند کرنے کے بھارت کے اقدام کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، اس اقدام سے چینی سرمایہ کاروں اور خدمات فراہم کرنے والوں کے قانونی مفادات کی خلاف ورزی ہوئی ہے، چینی وزارت تجارت کے ترجمان گاو فینگ نے کہا کہ چین بھارت سے اپنی غلطی کی اصلاح کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے ڈیٹا سیکیورٹی کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے 118 موبائل ایپز پر پابندی کا اعلان کیا ہے، جس میں مشہور ویڈیو گیم پبجی بھی شامل ہے، چینی کمپنی ٹینسنٹ ہولنڈز لمیٹڈ میں پبجی کی شراکت داری ہے۔
جن ایپز پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پبجی بیڈو، کیم کارڈ بزنس، وی چیٹ ریڈنگ، وو میٹنگ، ٹینسنٹ ویڈیو کانفرنسنگ، اسمارٹ ایپ لاک، ایپلاک جیسی ایپز شامل ہیں۔
چینی ایپ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے حکومت نے حال ہی میں مشہور 59 ایپز ٹک ٹاک سمیت پہلی 59 ایپس پر پابندی عائد کردی تھی۔ بعد میں حکومت نے مزید 47 ایپس پر پابندی عائد کردی، بدھ کے روز ایک بار پھر حکومت کی جانب سے پبجی سمیت 118 ایپز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔