ETV Bharat / international

چین نے مسلح افواج کو ہمہ وقت تیار رہنے کی دی ہدایت

چین میں مسلح افواج کے اختیارات میں توسیع کرنے والا نیا ترمیم شدہ قانون اس سال سے نافذ العمل ہے، صدر شی جِن پِنگ نے فوج سے اپنی جنگی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے اور چوکس رہنے کے لئے تربیتی مشق کو تقویت دینے کے لئے کہا ہے۔

چینی صدر شِی جِن پِنگ
چینی صدر شِی جِن پِنگ
author img

By

Published : Jan 6, 2021, 8:30 AM IST

چینی صدر شِی جِن پِنگ نے فوج کی 'ہمہ وقتی جنگ کی تیاری' پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے مسلح افواج سے کہا ہے کہ وہ اس کو یقینی بنانے کے لئے مشقوں میں اضافہ کریں۔ مرکزی فوجی کمیشن (سی ایم سی) کے ساتھ حکمران چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے سربراہ نے سنہ 2021 کے لئے کمیشن کے پہلے حکم پر دستخط کیے جس میں پیپلز لبریشن آرمی اور پیپلز آرمڈ پولیس فورس کی تربیت میں ترجیحات کو اولین قرار دیا گیا ہے۔ سی ایم سی 20 لاکھ فوجی جوانوں پر مشتمل فوج کا سربراہ ہائی کمان ہے۔

اس نئے حکم میں مسلح افواج کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صدر شِی جِن پِنگ کی سوشلزم کے بارے میں سوچ کو نئے عہد میں چینی خصوصیات کے ساتھ اس کے رہنما اصول کے طور پر لیں اور فوج کے ساتھ ساتھ فوجی حکمت عملی کو تقویت دینے کے ضمن میں صدر شِی جِن پِنگ کے خیالات پر عمل کریں۔ سرکاری اخبار چائنا ڈیلی کی خبر کے مطابق کہا گیا ہے کہ سی سی پی فوج کی تربیت سے متعلق اپنی رہنمایانہ ہدایات میں اضافہ کرے گا۔ اس ضمن میں فوج سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانے اور اپنے تربیتی نظام کو وسعت دینے پر توجہ دے۔

چینی صدر شِی جِن پِنگ نے فوج سے اپنی جنگی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے
چینی صدر شِی جِن پِنگ نے فوج سے اپنی جنگی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے

واضح رہے کہ اس طرح کا پہلا حکم جنوری سنہ 2018 میں اس وقت جاری کیا گیا تھا جب صدر شِی جِن پِنگ نے شمالی چین میں شوٹنگ رینج میں ایک بڑے تربیتی پروگرام سے خطاب کیا تھا۔ سنہ 2012 کے آخر میں سنٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے چیئرمین اور سربراہ کے عہدے کے اختیارات سنبھالنے کے بعد سے صدر شِی جِن پِنگ نے جنگ کے لئے تیار رہنے پر مستقل زور دیا ہے۔ سنہ 2015 میں انہوں نے چینی فوج کی جدید کاری کا بھی آغاز کیا، جسے سنہ 2020 میں مکمل کرنے کا منصوبہ تھا۔

اس سال اپنے حکم میں انہوں نے کہا کہ فوج کو چاہئے کہ وہ اپنے افسران اور جوانوں کو حقیقی جنگی منظرنامے میں تربیت دے، جنگ اور فوجی کارروائیوں کی تحقیق پر زیادہ توجہ دے، مشقوں کی شدت میں اضافہ کرے، ہنگامی مشقیں کرے اور ہائی الرٹ رکھے۔ انہوں نے اس بات پر خصوصی طور پر زور دیا کہ کسی بھی فوجی کارروائی کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہئے۔ جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ کارروائیوں کے لئے تربیت اور مشق کو ترجیح دی جانی چاہئے اور فوج کو اپنی مشترکہ جنگی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے باہمی خدمات یعنی انٹر سروس ٹریننگ کی تربیت کو تیز کرنا چاہئے۔

یاد دلادیں کہ اس سال سنہ 2021 مسلسل ایسا چوتھا سال ہے جب صدر شِی جِن پِنگ نے سال کے پہلے سرکاری حکم کے طور پر سنٹرل ملٹری کمیشن کی جانب سے فوج کے لئے تربیتی آرڈر جاری کیا ہے۔ اس طرح نظرثانی شدہ قومی دفاعی قانون رواں سال یکم جنوری سے نافذ ہوا، جس کے تحت صدر شِی جِن پِنگ کی زیرقیادت مسلح افواج کی طاقت کو وسعت دی گئی تاکہ ملکی اور بیرون ملک قومی مفادات کے تحفظ کے لیے فوجی اور سول وسائل کی تعیناتی کی جاسکے۔

چینی صدر شِی جِن پِنگ نے فوج کی 'ہمہ وقتی جنگ کی تیاری' پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انہیں تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے مسلح افواج سے کہا ہے کہ وہ اس کو یقینی بنانے کے لئے مشقوں میں اضافہ کریں۔ مرکزی فوجی کمیشن (سی ایم سی) کے ساتھ حکمران چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے سربراہ نے سنہ 2021 کے لئے کمیشن کے پہلے حکم پر دستخط کیے جس میں پیپلز لبریشن آرمی اور پیپلز آرمڈ پولیس فورس کی تربیت میں ترجیحات کو اولین قرار دیا گیا ہے۔ سی ایم سی 20 لاکھ فوجی جوانوں پر مشتمل فوج کا سربراہ ہائی کمان ہے۔

اس نئے حکم میں مسلح افواج کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صدر شِی جِن پِنگ کی سوشلزم کے بارے میں سوچ کو نئے عہد میں چینی خصوصیات کے ساتھ اس کے رہنما اصول کے طور پر لیں اور فوج کے ساتھ ساتھ فوجی حکمت عملی کو تقویت دینے کے ضمن میں صدر شِی جِن پِنگ کے خیالات پر عمل کریں۔ سرکاری اخبار چائنا ڈیلی کی خبر کے مطابق کہا گیا ہے کہ سی سی پی فوج کی تربیت سے متعلق اپنی رہنمایانہ ہدایات میں اضافہ کرے گا۔ اس ضمن میں فوج سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی جنگی تیاریوں کو بہتر بنانے اور اپنے تربیتی نظام کو وسعت دینے پر توجہ دے۔

چینی صدر شِی جِن پِنگ نے فوج سے اپنی جنگی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے
چینی صدر شِی جِن پِنگ نے فوج سے اپنی جنگی صلاحیتوں کو مستحکم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے

واضح رہے کہ اس طرح کا پہلا حکم جنوری سنہ 2018 میں اس وقت جاری کیا گیا تھا جب صدر شِی جِن پِنگ نے شمالی چین میں شوٹنگ رینج میں ایک بڑے تربیتی پروگرام سے خطاب کیا تھا۔ سنہ 2012 کے آخر میں سنٹرل ملٹری کمیشن (سی ایم سی) کے چیئرمین اور سربراہ کے عہدے کے اختیارات سنبھالنے کے بعد سے صدر شِی جِن پِنگ نے جنگ کے لئے تیار رہنے پر مستقل زور دیا ہے۔ سنہ 2015 میں انہوں نے چینی فوج کی جدید کاری کا بھی آغاز کیا، جسے سنہ 2020 میں مکمل کرنے کا منصوبہ تھا۔

اس سال اپنے حکم میں انہوں نے کہا کہ فوج کو چاہئے کہ وہ اپنے افسران اور جوانوں کو حقیقی جنگی منظرنامے میں تربیت دے، جنگ اور فوجی کارروائیوں کی تحقیق پر زیادہ توجہ دے، مشقوں کی شدت میں اضافہ کرے، ہنگامی مشقیں کرے اور ہائی الرٹ رکھے۔ انہوں نے اس بات پر خصوصی طور پر زور دیا کہ کسی بھی فوجی کارروائی کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہئے۔ جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ کارروائیوں کے لئے تربیت اور مشق کو ترجیح دی جانی چاہئے اور فوج کو اپنی مشترکہ جنگی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے باہمی خدمات یعنی انٹر سروس ٹریننگ کی تربیت کو تیز کرنا چاہئے۔

یاد دلادیں کہ اس سال سنہ 2021 مسلسل ایسا چوتھا سال ہے جب صدر شِی جِن پِنگ نے سال کے پہلے سرکاری حکم کے طور پر سنٹرل ملٹری کمیشن کی جانب سے فوج کے لئے تربیتی آرڈر جاری کیا ہے۔ اس طرح نظرثانی شدہ قومی دفاعی قانون رواں سال یکم جنوری سے نافذ ہوا، جس کے تحت صدر شِی جِن پِنگ کی زیرقیادت مسلح افواج کی طاقت کو وسعت دی گئی تاکہ ملکی اور بیرون ملک قومی مفادات کے تحفظ کے لیے فوجی اور سول وسائل کی تعیناتی کی جاسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.