ETV Bharat / international

ایل اے سی پر چینی فوجیوں کی تعداد میں اضافہ، بھارت الرٹ

author img

By

Published : Jul 1, 2020, 5:06 PM IST

Updated : Jul 1, 2020, 5:17 PM IST

چین نے پیپل لبریشن آرمی کے 20 ہزاراہلکاروں کو پینگوگ لیک اور فنگرعلاقے کے پاس تعینات کیا ہے، وہیں بھارتی فوج نے بھی پوزیشنس سنبھال لی ہے۔

چین آرمی
چین آرمی

چین کی پیپلس لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب اپنے 20،000 سے زیادہ فوجیوں کو تعینات کیا ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت کی طرف سے بھی خطے میں فوج کی پوزیشنوں کو مضبوط کر دیا گیا ہے۔

پی ایل اے کی جانب سے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے پاس یہ فوجی تعینات کیے گئے ہیں، وہیں شنجیانگ میں مزید 10 سے 12 ہزار فوجی جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

over 20,000 troops along LAC
چین نے ایل اے سی پر فوج کی تعیناتی بڑھائی

سرکاری ذرائع کے مطابق 'چین آرمی نے مشرقی لداخ میں 2 ڈیوژن کو تعینات کیا ہے، جس میں قریب 20 ہزار فوجی جوان موجود ہیں، اس کے ساتھ ہی شنجاینگ صوبہ میں ایک ڈیویژن تعینات کی گئی ہے، جس میں قریب 10 ہزار فوجی جوان موجود ہیں'۔

ذرائع نے بتایا کہ 'ہم چینی فوجیوں کے ساتھ ساتھ ان کی نقل و حرکت پر بھی کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں جو بھارتی سرزمین کے قریب تعینات ہیں'۔

انہوں نے کہا 'اگرچہ بھارت اور چین اب چھ ہفتوں سے سفارتی اور عسکری سطح پر بات چیت کر رہے ہیں، لیکن اس محاذ پر چین کی طرف سے فوجی دستوں کی تعداد یا سازوسامان میں کوئی کمی نہیں آئی ہے'۔

ذرائع نے بتایا 'بھارتی فوجیوں نے بھی پوزیشنوں کو بڑھاوا دیا ہے اور مشرقی لداخ سیکٹر کے قریبی مقامات پر دو ڈویژنز کو تعینات کیا ہے۔ اس میں ایک ریزرو ماؤنٹین ڈویژن شامل ہے جو ہر سال مشرقی لداخ کے علاقے میں تعینات کی جاتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ دولت بیگ اولڈی (ڈی بی او) سیکٹر کے قریب تعینات بکتر بند بریگیڈ کے موجودہ عناصر کے علاوہ فضائیہ کے ذریعہ ٹینکس اور بی ایم پی 2 انفنٹری جنگی گاڑیاں بھی روانہ کی گئیں ہیں۔

مشرقی لداخ کی حفاظت اس وقت تریشول انفینٹری ڈیوژن کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ایل اے سی پر اس ڈیویژن کے تین بریگیڈ تعینات ہیں۔

ذرائع نے بتایا 'چینی جارحیت اور ڈی بی او سیکٹر کے ساتھ ساتھ وادی گلوان سے قراقرم پاس کے علاقے تک تعیناتی کو دیکھتے ہوئے، بھارتی فوج بھی اب اس سیکٹر میں ایک اور ڈویژن کی تعیناتی پر غور کررہی ہے'۔

ذرائع نے بتایا 'چینی فوج نے فنگر-8 اور 5 کے ساتھ ساتھ جو سڑک بنائی ہوئی ہے، اس سے انہیں فوجیوں کی فنگر-4 پر تعیناتی میں مدد ملے گی'

چین کی طرف سے پینگونگ جھیل کے قریب ملٹری انفراسٹرکچر بھی بڑھایا جارہا ہے'۔

چین کی پیپلس لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب اپنے 20،000 سے زیادہ فوجیوں کو تعینات کیا ہے، اس کے ساتھ ہی بھارت کی طرف سے بھی خطے میں فوج کی پوزیشنوں کو مضبوط کر دیا گیا ہے۔

پی ایل اے کی جانب سے مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے پاس یہ فوجی تعینات کیے گئے ہیں، وہیں شنجیانگ میں مزید 10 سے 12 ہزار فوجی جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔

over 20,000 troops along LAC
چین نے ایل اے سی پر فوج کی تعیناتی بڑھائی

سرکاری ذرائع کے مطابق 'چین آرمی نے مشرقی لداخ میں 2 ڈیوژن کو تعینات کیا ہے، جس میں قریب 20 ہزار فوجی جوان موجود ہیں، اس کے ساتھ ہی شنجاینگ صوبہ میں ایک ڈیویژن تعینات کی گئی ہے، جس میں قریب 10 ہزار فوجی جوان موجود ہیں'۔

ذرائع نے بتایا کہ 'ہم چینی فوجیوں کے ساتھ ساتھ ان کی نقل و حرکت پر بھی کڑی نگاہ رکھے ہوئے ہیں جو بھارتی سرزمین کے قریب تعینات ہیں'۔

انہوں نے کہا 'اگرچہ بھارت اور چین اب چھ ہفتوں سے سفارتی اور عسکری سطح پر بات چیت کر رہے ہیں، لیکن اس محاذ پر چین کی طرف سے فوجی دستوں کی تعداد یا سازوسامان میں کوئی کمی نہیں آئی ہے'۔

ذرائع نے بتایا 'بھارتی فوجیوں نے بھی پوزیشنوں کو بڑھاوا دیا ہے اور مشرقی لداخ سیکٹر کے قریبی مقامات پر دو ڈویژنز کو تعینات کیا ہے۔ اس میں ایک ریزرو ماؤنٹین ڈویژن شامل ہے جو ہر سال مشرقی لداخ کے علاقے میں تعینات کی جاتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ دولت بیگ اولڈی (ڈی بی او) سیکٹر کے قریب تعینات بکتر بند بریگیڈ کے موجودہ عناصر کے علاوہ فضائیہ کے ذریعہ ٹینکس اور بی ایم پی 2 انفنٹری جنگی گاڑیاں بھی روانہ کی گئیں ہیں۔

مشرقی لداخ کی حفاظت اس وقت تریشول انفینٹری ڈیوژن کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ایل اے سی پر اس ڈیویژن کے تین بریگیڈ تعینات ہیں۔

ذرائع نے بتایا 'چینی جارحیت اور ڈی بی او سیکٹر کے ساتھ ساتھ وادی گلوان سے قراقرم پاس کے علاقے تک تعیناتی کو دیکھتے ہوئے، بھارتی فوج بھی اب اس سیکٹر میں ایک اور ڈویژن کی تعیناتی پر غور کررہی ہے'۔

ذرائع نے بتایا 'چینی فوج نے فنگر-8 اور 5 کے ساتھ ساتھ جو سڑک بنائی ہوئی ہے، اس سے انہیں فوجیوں کی فنگر-4 پر تعیناتی میں مدد ملے گی'

چین کی طرف سے پینگونگ جھیل کے قریب ملٹری انفراسٹرکچر بھی بڑھایا جارہا ہے'۔

Last Updated : Jul 1, 2020, 5:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.