صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے افسر عبد اللطیف رحیمی نے کہا کہ اس دھماکے میں زخمیوں کی تعداد کے بارے میں دیر شام تک بیان کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملبے سے زخمیوں کو نکالے جانے کا کام جاری ہے لہٰذا ان کی تعداد میں تبدیلی بھی آ سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں کئی کی حالت سنگین ہے۔ ایک سکیورٹی افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق 11.15 منٹ پر ہوا، جب دھماکہ خیز مادے سے لدی ایک مِنی بس کو اس علاقے میں اڑا دیا گیا جہاں صوبائی پولیس کے ہیڈکوارٹر سمیت کئی سرکاری دفاتر واقع ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ خود کُش دھماکے کی طرح ہے۔ دھماکے کی وجہ سے نہ صرف جان۔مال کا شدید نقصان ہوا بلکہ اس سے بڑے پیمانے پر دہشت بھی پھیل گئی۔ سکیورٹی دستوں نے آس پاس کے علاقوں میں محاصرہ کر رکھا ہے۔ ابھی تک کسی تنظیم نے اس دھماکے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔