آرمینیائی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز ایک غیر معمولی اجلاس میں ملک میں جاری مارشل لاء اٹھانے سے انکار کردیا۔
گذشتہ 27 ستمبر کو ناگورنو قرہباخ میں تنازعہ بڑھنے کی وجہ سے اعلان کردہ مارشل لاء کو ختم کرنے کے اقدام کو اپوزیشن فورسز اور دیگر آرمینیائی دھڑوں نے آگے بڑھایا، اس پر پارلیمنٹ نے مارشل لاء اٹھانے سے انکار کردیا۔
اس کی حمایت 36 قانون سازوں نے کی۔ اس کے علاوہ 56 قانون سازوں نے اسے مسترد کردیا تو وہیں دو اراکین غیر موجود تھے۔
اطلاع کے مطابق حکمران دھڑے نے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔
تجزیہ نگاروں کے مطابق مارشل لا کی منسوخی سے حزب اختلاف کو وزیر اعظم نکول پشینان کے استعفیٰ کا عمل شروع کرنے اور بغیر کسی رکاوٹ کے مظاہرے کرنے کا موقع ملے گا۔
حزب اختلاف کی پارٹیاں وزیر اعظم نکول پشینان کی رخصتی کی کوشش کر رہی ہیں۔
- مزید پڑھیں: 'فرانس ناگورنو قرہباخ کی آزادی کو تسلیم کرے گا'
وزیر اعظم پر الزام لگایا جارہا ہے کہ وہ ناگورنو قرہباخ میں 'دشمنوں سے دوستی کے معاہدے' پر دستخط کررہے ہیں۔