ETV Bharat / international

بھارت-چین کشیدگی: چین نے معلوماتی جنگ شروع کر دی - قی فیبو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل

ویڈیو کو پی ایل اے شینجیانگ میلیٹری کمانڈ کے ریجمنٹل کمانڈر قی فیبو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔ ویڈیو میں لکھا گیا ہے کہ ''بھارتی فوجیوں نے زبردستی سرحد کو عبور کیا اور چینی فوج انہیں روک رہی ہے۔''

china
china
author img

By

Published : Feb 19, 2021, 10:53 PM IST

بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ اس دوران چین نے جمعہ کے روز بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس کے بعد معلوماتی جنگ شروع (انفارمیشن وار) ہو گئی ہے۔

ہفتہ کی صبح 10 بجے مولڈو میں شروع ہونے والے دسویں دور کے مذاکرات کی تاریخ کو حتمی شکل دینے کے بعد، سرکاری چینی میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر 15 جون، 2020 میں وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوج کے مابین تصادم کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ ''بھارتی فوج نے چین کی سرحد کو عبور کیا۔''

چین نے معلوماتی جنگ شروع کر دی

اس ویڈیو کو پی ایل اے شینجیانگ میلیٹری کمانڈ کے ریجمنٹل کمانڈر قی فیبو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔ ویڈیو میں لکھا گیا ہے کہ 'بھارتی فوجیوں نے زبردستی سرحد کو عبور کیا اور ویڈیو میں یہ دیکھنے کو مل رہا ہے کہ چینی فوج انہیں روک رہی ہے۔'

بھارتی فوجی زرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پی ایل اے ایسی ویڈیوز شیئر کر کے اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنا چاہ رہی ہے۔ انہوں نے پہلے بھی ایسی پروپوگنڈا ویڈیوز شیئر کی ہیں۔ یہ بھی ان میں سے ایک ہے۔

تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ چینی فریق نے ہفتہ کو اہم مذاکرات سے عین قبل ہی اس طرح کی ویڈیو کیوں جاری کی ہے۔

اس سے قبل سینٹرل میلیٹری کمشن نے کی فیبو سمیت پانچ افسران، چین ہونگجن، سین شیانگرون، شیو سییون اور وانگ زوران کو وادی گلوان میں 'بہادری سے لڑنے کے لیے' اعزاز کے لیے نامزد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے
گلوان جھڑپ میں پانچ چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے، چین کا اعتراف

بھارت اور چین کے درمیان آٹھ ماہ تک کشیدگی کے بعد چینی فوج کی جانب سے اپنی پیٹھ تھپ تھپاتے ہوئے مختلف ملیٹری ویب سائٹس پر گلوان تصادم سے متعلق ویڈیوز و کہانیاں اپلوڈ کی جارہی ہیں۔

بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ اس دوران چین نے جمعہ کے روز بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپ کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے، جس کے بعد معلوماتی جنگ شروع (انفارمیشن وار) ہو گئی ہے۔

ہفتہ کی صبح 10 بجے مولڈو میں شروع ہونے والے دسویں دور کے مذاکرات کی تاریخ کو حتمی شکل دینے کے بعد، سرکاری چینی میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر 15 جون، 2020 میں وادی گلوان میں بھارتی اور چینی فوج کے مابین تصادم کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے، جس میں لکھا گیا ہے کہ ''بھارتی فوج نے چین کی سرحد کو عبور کیا۔''

چین نے معلوماتی جنگ شروع کر دی

اس ویڈیو کو پی ایل اے شینجیانگ میلیٹری کمانڈ کے ریجمنٹل کمانڈر قی فیبو نے اپنے ٹویٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔ ویڈیو میں لکھا گیا ہے کہ 'بھارتی فوجیوں نے زبردستی سرحد کو عبور کیا اور ویڈیو میں یہ دیکھنے کو مل رہا ہے کہ چینی فوج انہیں روک رہی ہے۔'

بھارتی فوجی زرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پی ایل اے ایسی ویڈیوز شیئر کر کے اپنے آپ کو بے قصور ثابت کرنا چاہ رہی ہے۔ انہوں نے پہلے بھی ایسی پروپوگنڈا ویڈیوز شیئر کی ہیں۔ یہ بھی ان میں سے ایک ہے۔

تاہم حیران کن بات یہ ہے کہ چینی فریق نے ہفتہ کو اہم مذاکرات سے عین قبل ہی اس طرح کی ویڈیو کیوں جاری کی ہے۔

اس سے قبل سینٹرل میلیٹری کمشن نے کی فیبو سمیت پانچ افسران، چین ہونگجن، سین شیانگرون، شیو سییون اور وانگ زوران کو وادی گلوان میں 'بہادری سے لڑنے کے لیے' اعزاز کے لیے نامزد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے
گلوان جھڑپ میں پانچ چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے، چین کا اعتراف

بھارت اور چین کے درمیان آٹھ ماہ تک کشیدگی کے بعد چینی فوج کی جانب سے اپنی پیٹھ تھپ تھپاتے ہوئے مختلف ملیٹری ویب سائٹس پر گلوان تصادم سے متعلق ویڈیوز و کہانیاں اپلوڈ کی جارہی ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.