ETV Bharat / international

ایران اور روس پر شام کی جنگ بندی میں رخنہ ڈالنے کا الزام - شام میں جنگ بندی کی خلاف ورزی

شام کے ادلب میں روس اور ترکی کے درمیان جنگ بندی سے متعلق معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدہ کے تحت 9 جنوری سے جنگ بندی نافذ ہے لیکن شامی فوج اور شہریوں پر دہشت گردوں کے حملے مسلسل جاری ہیں۔

ایران اور روس پر شام کی جنگ بندی میں رخنہ ڈالنے کا الزام
ایران اور روس پر شام کی جنگ بندی میں رخنہ ڈالنے کا الزام
author img

By

Published : Jan 28, 2020, 3:05 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:11 AM IST

امریکہ نے ایران، روس اور شامی کے صدر بشار الاسد کی قیادت والی شامی حکومت پر شمالی شام میں جنگ بندی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپيو نے ٹوئٹر پر لکھا 'روس، ایرانی حکومت اور اسد حکومت کی ظالمانہ کارروائیاں شمالی شام میں جنگ بندی پر عمل کرنے سے روک رہی ہیں۔ ہم وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور فوری طور پر جنگ بندی کا اعلان کرتے ہیں'۔

قابل ذکر ہے کہ شام کے ادلب میں روس اور ترکی کے درمیان جنگ بندی سے متعلق معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدہ کے تحت 9 جنوری سے جنگ بندی نافذ ہے لیکن شامی فوج اور شہریوں پر دہشت گردوں کے حملے مسلسل جاری ہیں۔

شام میں 2011 سے خانہ جنگی جاری ہے اور سرکاری سکیورٹی فورسز کے جوان مختلف باغی گروپوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

امریکہ نے ایران، روس اور شامی کے صدر بشار الاسد کی قیادت والی شامی حکومت پر شمالی شام میں جنگ بندی کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپيو نے ٹوئٹر پر لکھا 'روس، ایرانی حکومت اور اسد حکومت کی ظالمانہ کارروائیاں شمالی شام میں جنگ بندی پر عمل کرنے سے روک رہی ہیں۔ ہم وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور فوری طور پر جنگ بندی کا اعلان کرتے ہیں'۔

قابل ذکر ہے کہ شام کے ادلب میں روس اور ترکی کے درمیان جنگ بندی سے متعلق معاہدہ ہوا تھا۔ اس معاہدہ کے تحت 9 جنوری سے جنگ بندی نافذ ہے لیکن شامی فوج اور شہریوں پر دہشت گردوں کے حملے مسلسل جاری ہیں۔

شام میں 2011 سے خانہ جنگی جاری ہے اور سرکاری سکیورٹی فورسز کے جوان مختلف باغی گروپوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:11 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.