روس نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ناگارنو۔قرہباخ کے متنازعہ خطہ پر فوجی تصادم کو ختم کرانے کے لئے ایک امن سمجھوتہ کرایا ہے۔ تینوں نے فوجی تصادم کو ختم کرنے کےلئے منگل کو ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشنیان نے اس معاہدے کو اپنے اور اپنے ملک کے لوگوں کےلئے دردناک قرار دیا ہے۔
آذربائیجان اور آرمینیائی لوگوں کے درمیان چھ ہفتے سے جاری اس جنگ کےبعد یہ معاہدہ کرایا گیا ہے۔ اس سے پہلے معاہدہ کرانے کی کئی کوششیں ناکام ہوئی ہیں۔
یہ علاقہ بین الاقوامی طور پر آذربائیجان کا حصہ مانا جاتا رہاہے لیکن 1994 سے یہ علاقہ وہاں کے رہنے والے اکثریتی آبادی آرمینائی لوگوں کے ہاتھوں میں ہے۔
نئے معاہدے کے تحت آزربائیجان ناگارنو۔کاراباخ کے ان علاقوں کو اپنےپاس ہی رکھے گا جو اس نے لڑائی کے دوران اپنے قبضے میں کیا ہے۔
آرمینیا بھی اگلے کچھ ہفتوں میں اردگردکے کئی علاقوں سےپیچھے ہٹنے کے لئے تیار ہوگیا ہے۔
روسی نیوز ایجنسی کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ 1960 امن فوجی علاقے میں بھیجے جاچکے ہیں۔ اس کی تصدیق روس کے وزیر دفاع نے بھی کی ہے۔
آزربائیجان کے صدر الہام علیوف نے بتایا کہ ترکی بھی اس امن عمل میں شامل گا۔ مسٹر علیوف تقریر کے دوران صدر پوتن کے ساتھ تھے۔