افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع کابل یونیورسٹی میں پیر کی صبح ایرانی کتاب میلے کے افتتاح کے موقع پر دھماکے کے بعد فائرنگ ہوئی۔ اس واقعے کے بعد سلامتی فورس نے علاقے کا محاصرہ کر لیا۔
حکام نے بتایا کہ ایک گھنٹے قبل بتایا تھا کہ اس دوران 6 افراد زخمی ہوئے تھے، تاہم تازہ اطلاعات کے مطابق زخمیوں کی کی خبر ہے۔ ابھی کسی کی موت کی تصدیق نہیں ہوئی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سلامتی فورس حالات کوسجھنے اور اس پر قابو پانے کی محتاط کوشش کرر ہی ہے تاکہ طالب علموں کو نقصان نہ پہنچے۔
افغان میڈیا نے اطلاع دی کہ یونیورسٹی میں ایک کتاب میلے کی افتتاح ہورہی تھی اور اس شوٹنگ کے موقع پر متعدد معززین بھی شریک تھے۔
اب تک اس فائرنگ اور دھماکے میں کسی ہلاکت کی وصاحت نہیں ہو سکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح نہیں ہو سکا ہے کہ یہ فائرنگ اور دھماکہ کس نے کی ہے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ اس حملے سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہیں حالیہ عرصے کے دوران شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے تعلیمی اداروں کو کئی مرتبہ نشانہ بنایا جا چکا ہے۔