افغانستان کے دو صوبوں میں شدت پسند تنظیم طالبان کے حملے میں حفاظتی دستوں کے 10 جوانوں سمیت 11 افراد ہلاک، جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
صوبائی کمیٹی کے ممبر وپولیس چیف عبدالحمید ناتکی اور گورنر دفتر نے منگل کو اس حملے کی تصدیق کی۔
طالبانی شدت پسندوں نے پیر کی شب کو شہرک ضلع کے مرکز میں پولیس چوکی پر حملہ کیا جس میں 8 پولیس اہلکاروں کی موت ہوگئی اور 6 دیگر زخمی ہوگئے۔ ان میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔
شمالی بلخ صوبہ میں ایک ٹرک بم دھماکہ میں تین لوگ ہلاک ہوئے اور کئی دیگر زخمی ہوگئے۔افغان کمانڈو کے ٹھکانوں کو ہدف بنا کر دھماکہ خیز مواد سے بھرےایک ٹرک کو ایک خود کش حملہ آورنے دھماکہ کرکے اڑانے کی کوشش کی۔
اس حملہ میں دو کمانڈو اور ایک شہری کی موت ہوگئی نیز خواتین اور بچوں سمیت کئی دیگر زخمی ہوگئے۔
قابل ذکر ہے کہ طالبان اور افغانستان حکومت کے درمیان امریکہ کی ثالثی کے بعد 29 فروری کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں دونوں فریق ایک تاریخی معاہدے پر پہنچے تھے جس میں طالبان نے شروعاتی طور پر ملک میں تشدد کم کرنے کی بات کہی تھی۔
طالبان حالانکہ حکومت کی حمایت والے سیکوریٹی فورسز پر اکثر حملے کرتا رہتا ہے اور حال ہی میں اس نے حملے مزید تیز کردیے ہیں۔