افغانستان کے آرمی چیف جنرل ولی محمد احمد زئی نے ملک میں تشدد میں اضافے کے پیش نظر ہفتے کے آخر میں اپنا دورہ بھارت ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت میں افغان سفارتخانے نے پیر کو یہ اطلاع دی۔
سفارتخانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان آرمی چیف جنرل ولی محمد احمد زئی نے ملک میں تشدد کے واقعات میں اضافے کی وجہ سے اپنا دورہ بھارت ملتوی کردیا ہے۔ خیال رہے کہ احمد زئی 27 سے 30 جولائی تک بھارت کا دورہ کرنے والے تھے۔
واضح ہو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان میں بنیادی طور پر مشرقی، جنوبی اور جنوب مشرق کے 15 صوبوں میں القاعدہ کی موجودگی ہے۔
یہ انکشاف تجزیاتی تعاون اور پابندیوں کی نگرانی کی ٹیم نے سلامتی کونسل کو پیش کی گئی اٹھائسویں رپورٹ میں کیا ہے۔ یہ رپورٹ دنیا کی تمام سرکاری زبانوں میں شائع کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں داعش، القاعدہ اور ان کے اتحادیوں کے بارے میں تازہ ترین معلومات دی گئیں۔
اس رپورٹ میں طالبان گروپ کے ہفتہ وار اخبار "ثابت" کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ القاعدہ گروپ افغانستان کے قندھار، ہلمند اور نمروز صوبوں سے طالبان کے تحفظ میں برصغیر میں سرگرم ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال فروری میں دوحہ میں امریکہ- طالبان امن معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود افغانستان میں سلامتی کی صورتحال سنگین ہے۔ اس کے علاوہ امن کے بارے میں غیر یقینی صورتحال بنی ہوئی ہے اور صورتحال کے مزید بگڑنے کا اندیشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Afghan War: 'افغانستان میں نئی حکومت کی تشکیل تک جنگ بندی نہیں ہوگی'
تحریک طالبان پاکستان سے متعلق اپنی رپورٹ میں اقوام متحدہ کی ٹیم نے متنبہ کیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان سرحد پار سے ہونے والے حملوں میں اضافے کے ساتھ خطے کے لئے خطرہ ہے۔ ٹی ٹی پی نے جبراً وصولی، اسمگلنگ اور ٹیکسوں کے ذریعے اپنے مالی وسائل میں اضافہ کیا ہے۔