ETV Bharat / international

امریکہ سمیت 16 ملکوں کا طالبان سے مطالبہ - US demand Taliban

سفارتی مشنز کے مطابق افغانستان کے جن اضلاع میں طالبان کا کنٹرول ہے وہاں کے شہری اور مبصرین مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات کر رہے ہیں، مبصرین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں ذرائع ابلاغ کے ادارے بھی بند کروائے جا رہے ہیں تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آزادی اظہار کو دبانے کے اقدامات کو چھپایا جا سکے۔

16 countries, including US demand Taliban
16 countries, including US demand Taliban
author img

By

Published : Jul 19, 2021, 8:14 PM IST

افغانستان کے دارالحکومت میں امریکہ سمیت 16 ممالک کے سفارتی مشنز نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنی حالیہ جنگی کارروائیاں فوری طور پر روک دیں۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو کابل میں امریکی سفارت خانے سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی کارروائیوں سے شہر آبادی اور امن مذاکرات کو نقصان پہنچ رہا ہے، لوگ بے گھر ہو رہے ہیں، یہ کارروائیاں دوحہ میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہیں، طالبان نے کہا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے افغان تنازعے کا حل چاہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، اسپین، سویڈن، جمہوریہ چیک اور یورپین یونین کے دفتر نے طالبان کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ سفارتی مشنز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی جارحیت کے نتیجے میں معصوم افغان شہریوں کی ہلاکتوں سمیت ٹارگٹ کلنگ، افغان شہریوں کی نقل مکانی، لوٹ مار اور ذرائع مواصلات کی بربادی جیسے واقعات پیش آئے ہیں۔

سفارتی مشنز کے مطابق افغانستان کے جن اضلاع میں طالبان کا کنٹرول ہے وہاں کے شہری اور مبصرین مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات کر رہے ہیں، مبصرین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں ذرائع ابلاغ کے ادارے بھی بند کروائے جا رہے ہیں تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آزادی اظہار کو دبانے کے اقدامات کو چھپایا جا سکے۔

سفارتی مشنز نے بیان میں کہا کہ افغان عوام نے گزشتہ 20 برس میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام کی ترقی، انسانی حقوق اور آزادی اظہار کی پاس داری کا سفر جاری رہے۔

ان ممالک نے مطالبہ کیا کہ عیدالاضحیٰ پر طالبان ہتھیار ڈال کر دنیا کو یہ باور کرائیں کہ وہ افغانستان میں امن عمل کے معاملے میں یکسو ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا چمن اور افغان-پاک سرحد سے متصل علاقوں پر قبضہ کا دعویٰ

واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان میں دوحہ میں ہونے والے 2 روزہ مذاکرات کسی اہم پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئی تھی۔

افغانستان کے دارالحکومت میں امریکہ سمیت 16 ممالک کے سفارتی مشنز نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنی حالیہ جنگی کارروائیاں فوری طور پر روک دیں۔

تفصیلات کے مطابق پیر کو کابل میں امریکی سفارت خانے سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی کارروائیوں سے شہر آبادی اور امن مذاکرات کو نقصان پہنچ رہا ہے، لوگ بے گھر ہو رہے ہیں، یہ کارروائیاں دوحہ میں کیے گئے وعدوں کی خلاف ورزی ہیں، طالبان نے کہا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے افغان تنازعے کا حل چاہتے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل میں امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، اسپین، سویڈن، جمہوریہ چیک اور یورپین یونین کے دفتر نے طالبان کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ سفارتی مشنز کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی جارحیت کے نتیجے میں معصوم افغان شہریوں کی ہلاکتوں سمیت ٹارگٹ کلنگ، افغان شہریوں کی نقل مکانی، لوٹ مار اور ذرائع مواصلات کی بربادی جیسے واقعات پیش آئے ہیں۔

سفارتی مشنز کے مطابق افغانستان کے جن اضلاع میں طالبان کا کنٹرول ہے وہاں کے شہری اور مبصرین مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شکایات کر رہے ہیں، مبصرین کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں ذرائع ابلاغ کے ادارے بھی بند کروائے جا رہے ہیں تاکہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آزادی اظہار کو دبانے کے اقدامات کو چھپایا جا سکے۔

سفارتی مشنز نے بیان میں کہا کہ افغان عوام نے گزشتہ 20 برس میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں، اور ہم چاہتے ہیں کہ افغان عوام کی ترقی، انسانی حقوق اور آزادی اظہار کی پاس داری کا سفر جاری رہے۔

ان ممالک نے مطالبہ کیا کہ عیدالاضحیٰ پر طالبان ہتھیار ڈال کر دنیا کو یہ باور کرائیں کہ وہ افغانستان میں امن عمل کے معاملے میں یکسو ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا چمن اور افغان-پاک سرحد سے متصل علاقوں پر قبضہ کا دعویٰ

واضح رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان میں دوحہ میں ہونے والے 2 روزہ مذاکرات کسی اہم پیش رفت کے بغیر ختم ہو گئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.