ETV Bharat / international

Ladakh Standoff: بھارت۔چین فوجی کمانڈر سطح کی بات چیت کے 14ویں دور کا آغاز

author img

By

Published : Jan 12, 2022, 2:03 PM IST

Updated : Jan 12, 2022, 2:29 PM IST

بھارت اور چین کے درمیان سینیئر سُپریم ملٹری کمانڈر سطح Senior Highest Military Commander Level کی بات چیت کا 14واں دور بدھ کو چین کے چُشول-مولڈو میں شروع ہوا۔ یہ اطلاع سیکورٹی ذرائع نے دی۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

بھارت کی جانب سے اس کی نمائندگی لیہہ میں مقیم فائر اینڈ فیوری کور کے نئے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل انندیا سین گپتا کر رہے ہیں Corps Commander Lt Gen Anindya Sengupta جبکہ چین کی نمائندگی جنوبی سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ کے کمانڈر میجر جنرل یانگ لن کر رہے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

قابل ذکر ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل انندا سین گپتا نے لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن سے ایلیٹ کور کی کمان سنبھال لی ہے۔

کارگل جنگ کے بعد یکم ستمبر 1999 کو تشکیل دی گئی 14ویں کور نے سیاچین گلیشیئر سمیت دنیا کے کچھ سب سے بلند ترین جنگی علاقوں پر سخت نگرانی رکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور چین کے ساتھ لائن آف ایکچوول کنٹرول (ایل اے سی) دونوں سے حفاظت کو یقینی بنایا۔

ذرائع کے مطابق بھارت ہمیشہ سے تنازعات والے علاقوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے تعمیری بات چیت کا خواہاں رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی لداخ میں تصادم کے باقی ماندہ مقامات سے دونوں ممالک کی فوجوں کو واپس بلانے کے عمل پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا، جہاں چینی فریق اب تک مذاکرات میں پیچھے ہٹنے سے انکار کر رہا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب چین نے حال ہی میں اروناچل پردیش کے 15 مقامات کے ناموں کا ' اسٹینڈرائز' کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت نے نام تبدیل کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور رہے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبِن نے کہا کہ 'اس وقت بھارت۔چین سرحد پر صورتحال مستحکم ہے۔ دونوں ممالک سفارتی اور فوجی ذرائع سے بات چیت اور رابطے کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ دونوں فریق مل کر بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کور کمانڈر سطح کی آخری میٹنگ 10 اکتوبر کو چشول مولڈو بارڈر پر بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہوگئی تھی۔

بھارت کی جانب سے اس کی نمائندگی لیہہ میں مقیم فائر اینڈ فیوری کور کے نئے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل انندیا سین گپتا کر رہے ہیں Corps Commander Lt Gen Anindya Sengupta جبکہ چین کی نمائندگی جنوبی سنکیانگ ملٹری ڈسٹرکٹ کے کمانڈر میجر جنرل یانگ لن کر رہے ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

قابل ذکر ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل انندا سین گپتا نے لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن سے ایلیٹ کور کی کمان سنبھال لی ہے۔

کارگل جنگ کے بعد یکم ستمبر 1999 کو تشکیل دی گئی 14ویں کور نے سیاچین گلیشیئر سمیت دنیا کے کچھ سب سے بلند ترین جنگی علاقوں پر سخت نگرانی رکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور چین کے ساتھ لائن آف ایکچوول کنٹرول (ایل اے سی) دونوں سے حفاظت کو یقینی بنایا۔

ذرائع کے مطابق بھارت ہمیشہ سے تنازعات والے علاقوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے تعمیری بات چیت کا خواہاں رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشرقی لداخ میں تصادم کے باقی ماندہ مقامات سے دونوں ممالک کی فوجوں کو واپس بلانے کے عمل پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا، جہاں چینی فریق اب تک مذاکرات میں پیچھے ہٹنے سے انکار کر رہا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب چین نے حال ہی میں اروناچل پردیش کے 15 مقامات کے ناموں کا ' اسٹینڈرائز' کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت نے نام تبدیل کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے اور رہے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبِن نے کہا کہ 'اس وقت بھارت۔چین سرحد پر صورتحال مستحکم ہے۔ دونوں ممالک سفارتی اور فوجی ذرائع سے بات چیت اور رابطے کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ دونوں فریق مل کر بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کور کمانڈر سطح کی آخری میٹنگ 10 اکتوبر کو چشول مولڈو بارڈر پر بغیر کسی پیش رفت کے ختم ہوگئی تھی۔

Last Updated : Jan 12, 2022, 2:29 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.