ملک میں کورونا وائرس انفیکشن کے مصدقہ معاملے کی تعداد 137 ہو گئی ہے جن میں 113 بھارتی شہری، 24 غیر ملکی، تین اموات کے معاملے اور 14 کو ہسپتال سے چھٹی دیئے جانے کے معاملے شامل ہیں ، جن تین لوگوں کی موت ہوئی ہیں ان میں سے دو کو دیگر بیماریاں بھی تھی جنہیں علاج زبان میں کوموربڈیٹي کہا جاتا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے پریس کانفرنس میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے جاری کئے گئے ہدایات کی اطلاع دی۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس انفیکشن کے منگل کی شام تک مصدقہ معاملات کی تعداد 137 ہو گئی ہے۔ ان میں 113 بھارتی شہری، 24 غیر ملکی، 14 ٹھیک ہو چکے اور تین موت کے معاملے بھی شامل ہیں۔ ان مریضوں کے رابطہ آنے والے 5700 سے زیادہ افراد کی شناخت کرکے ان کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
مسٹر اگروال نے بتایا کہ افغانستان، فلپائن اور ملائیشیا سے بھارت آنے والے مسافروں پر فوری اثر سے پابندی لگا دی گئی ہے۔ اور ان ممالک سے کوئی بھی پرواز بھارت میں نہیں اتر سکے گی۔ یہ فیصلہ عارضی ہے اور 31 مارچ تک مؤثر رہے گا اور وقت وقت پر اس کا جائزہ لیا جائے گا۔
مسٹر اگروال نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے کورونا وائرس انفیکشن سے نمٹنے کے لئے متعدد ہدایات پہلے ہی جاری کئے ہیں جن میں سفر سے متعلق ہدایات کے علاوہ سماجی ،تنہائی اور اسکول کالج، دیگر تعلیمی اداروں کو 31 مارچ تک بند کرنے کے رہنما ہدایات شامل ہیں۔ یہ ہدایات تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو عوامی مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہیے اور مصروف بازاروں، سبزی منڈی، اناج منڈی، بس ڈپو، ریلوے اسٹیشنز اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر جانے سے گریز کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ اگر ضروری نہیں ہو تو غیر ضروری سفر کرنے سے بچنا چاہئے۔ نجی شعبے کو اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
مسٹر اگروال نے بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں کی لاشوں کے انتظام، معیاری احتیاط، انفیکشن کی روک تھام، کنٹرول کے اقدامات، ایسے لاشوں کو ہینڈل کرنے اور ماحولیات کو آلودہ ہونے سے بچانے کے لئے اضافی ہدایات جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ نجی شعبے کے جو لیب كووڈ -19 کے ٹیسٹ کرنے کے خواہش مند ہیں، ان کے لئے بھی ہدایات جاری کیے گئے ہیں۔
مسٹر اگروال نے بتایا کہ انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل (آئي سي ایم آر ) دہلی کے ہدایات کے مطابق ہی ماہر فزيشين کے مشورہ پر ہی لیبارٹری ٹیسٹ کی پیشکش کی جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ عملے محکمہ نے تمام وزارتوں کے لئے تفصیلی ہدایات جاری کئے ہیں اور ان میں میٹنگوں کے انعقاد سے بچنے کا مشورہ دیا گیا اور ای میل اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کرنے کو ترجیح دی گئی ہے۔
مسٹر اگروال نے بتایا کہ اگر کسی بھی وزارت کے ملازم کو کوئی بھی دقت ہے تو وہ اپنے رپورٹنگ آفیسر کو یہ معلومات دے کر فوری طور پر کام کی جگہ سے جا سکتا ہے۔ زائد عمر کے ملازمین، حاملہ خواتین اور زیادہ خطرے والے ملازمین کو زیادہ احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ کام کی جگہوں کی باقاعدہ صفائی کرنے کے لئے ہدایات دی گئی ہیں، خاص طور پر جو لوگوں کے مزید رابطے میں آتے ہیں۔