ETV Bharat / international

Taliban Government: افغانستان میں طالبان حکومت کے 100 دن مکمل

author img

By

Published : Nov 24, 2021, 1:56 PM IST

Updated : Nov 24, 2021, 2:46 PM IST

ایران، پاکستان، بھارت، روس، چین نے افغانستان کے ایشو پر میٹنگ کی میزبانی کی اور جی 20 رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) نے الگ الگ اجلاس میں افغانستان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ لیکن ان کی توقعات کے برخلاف، ملاقاتوں میں امارت اسلامیہ کی حکومت کو تسلیم کرنے پر بات نہیں کی گئی۔

افغانستان میں طالبان حکومت کے 100 دن مکمل
افغانستان میں طالبان حکومت کے 100 دن مکمل

طالبان (Taliban) کے افغانستان میں اقتدار یعنی امارت اسلامیہ (Islamic Emirate) کے قیام کے 100 دن مکمل ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک طالبان بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت (International Recognition) قائم کرنے میں ناکام رہا ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے اقتدار پر قبضہ کرنے سے زیادہ مشکل کام بہتر طریقے سے حکومت کو چلانا اور اپنی خارجہ پالیسی کو واضح کرنا ہے، جس میں طالبان حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔

طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی شناخت حاصل کرنے کے لیے امیر خان متقی کی قیادت میں بار بار کی جانے والی سفارتی کوششوں کے دوران امارت اسلامیہ کے سپریم لیڈر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کی قیادت میں افغانستان کی نئی حکومت نے 100 دن منگل کے روز مکمل کر لئے ہیں۔

امارت اسلامیہ کے حکام نے غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لئے مختلف علاقائی ممالک کا دورہ کیا۔ اس دوران تقریباً 6 ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کا بھی دورہ کیا اور امارت اسلامی کے حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔

پہلے 100 دنوں کے دوران افغانستان میں چھ اہم علاقائی اور بین الاقوامی اجلاس منعقد ہوئے۔

طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایران، پاکستان، بھارت، روس، چین نے افغانستان کے ایشو پر میٹنگ کی میزبانی کی اور جی 20 رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) نے الگ الگ اجلاس میں افغانستان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔لیکن ان کی توقعات کے برخلاف، ملاقاتوں میں امارت اسلامیہ کی حکومت کو تسلیم کرنے پر بات نہیں کی گئی۔

ان میٹنگوں میں بنیادی طور پر ایک جامع حکومت، انسانی حقوق، آزادی اظہار، افغان خواتین اور لڑکیوں کے لیے تعلیم اور روزگار کا حق، اور افغانستان کی سرزمین کو شورش/دہشت گردی کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہ ہونے جیسے موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سہیل شاہین اقوام متحدہ میں طالبان حکومت کے سفیر نامزد

وزارت خارجہ کے سابق مشیر فخرالدین قاری زادہ کا کہنا ہے کہ ''سو دنوں کے دوران امارت اسلامیہ کی سفارتی اور خارجہ پالیسی کچھ ہمسایہ اور علاقائی ممالک تک محدود رہی۔ ممالک اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ طالبان نے جو کچھ بھی پہلے کہا تھا اسے پورا کریں گے یا نہیں۔''

طلوع نیوز نے مزید کہا کہ فی الحال یہ اطلاع ہے کہ ایران، پاکستان، چین، روس، ترکی، قطر، ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان، کرغزستان، اٹلی اور متحدہ عرب امارات سمیت گیارہ ممالک نے افغانستان میں سفارت خانے کھولے ہیں۔

طالبان (Taliban) کے افغانستان میں اقتدار یعنی امارت اسلامیہ (Islamic Emirate) کے قیام کے 100 دن مکمل ہو گئے ہیں لیکن ابھی تک طالبان بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت (International Recognition) قائم کرنے میں ناکام رہا ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے اقتدار پر قبضہ کرنے سے زیادہ مشکل کام بہتر طریقے سے حکومت کو چلانا اور اپنی خارجہ پالیسی کو واضح کرنا ہے، جس میں طالبان حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔

طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی شناخت حاصل کرنے کے لیے امیر خان متقی کی قیادت میں بار بار کی جانے والی سفارتی کوششوں کے دوران امارت اسلامیہ کے سپریم لیڈر مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کی قیادت میں افغانستان کی نئی حکومت نے 100 دن منگل کے روز مکمل کر لئے ہیں۔

امارت اسلامیہ کے حکام نے غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لئے مختلف علاقائی ممالک کا دورہ کیا۔ اس دوران تقریباً 6 ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کا بھی دورہ کیا اور امارت اسلامی کے حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔

پہلے 100 دنوں کے دوران افغانستان میں چھ اہم علاقائی اور بین الاقوامی اجلاس منعقد ہوئے۔

طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایران، پاکستان، بھارت، روس، چین نے افغانستان کے ایشو پر میٹنگ کی میزبانی کی اور جی 20 رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (UNSC) نے الگ الگ اجلاس میں افغانستان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔لیکن ان کی توقعات کے برخلاف، ملاقاتوں میں امارت اسلامیہ کی حکومت کو تسلیم کرنے پر بات نہیں کی گئی۔

ان میٹنگوں میں بنیادی طور پر ایک جامع حکومت، انسانی حقوق، آزادی اظہار، افغان خواتین اور لڑکیوں کے لیے تعلیم اور روزگار کا حق، اور افغانستان کی سرزمین کو شورش/دہشت گردی کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہ ہونے جیسے موضوعات پر توجہ مرکوز کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سہیل شاہین اقوام متحدہ میں طالبان حکومت کے سفیر نامزد

وزارت خارجہ کے سابق مشیر فخرالدین قاری زادہ کا کہنا ہے کہ ''سو دنوں کے دوران امارت اسلامیہ کی سفارتی اور خارجہ پالیسی کچھ ہمسایہ اور علاقائی ممالک تک محدود رہی۔ ممالک اس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ طالبان نے جو کچھ بھی پہلے کہا تھا اسے پورا کریں گے یا نہیں۔''

طلوع نیوز نے مزید کہا کہ فی الحال یہ اطلاع ہے کہ ایران، پاکستان، چین، روس، ترکی، قطر، ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان، کرغزستان، اٹلی اور متحدہ عرب امارات سمیت گیارہ ممالک نے افغانستان میں سفارت خانے کھولے ہیں۔

Last Updated : Nov 24, 2021, 2:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.