امریکہ میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، یہاں اب تک تین لاکھ سے زائد افراد کورونا وائرس کی زد میں آچکے ہیں، اس درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے بھارت میں استعمال ہو رہی اینٹی ملیریا کی دوا 'ہائیڈروکسی کلوروکین' کی برآمادات پر لگی پابندی کو ہٹانے کی مانگ کی ہے۔
ٹرمپ نے انتبادہ دیا ہے کہ اگر بھارت 'ہائیڈروکسی کلوروکین' کی برآمدات پر لگی پابندی کو ہٹا کر امریکہ کو اس دوا کی سپلائی نہیں کرتا ہے تو ایسے میں وہ اس کا جواب دے سکتا ہے۔
ٹرمپ نے پیر کو کورونا وائرس ٹاسک فورس بریفنگ کے دوران وائٹ ہاؤس میں کہا کہ بھارت امریکہ کے ساتھ اچھا سلوک کررہا ہے اور مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آرہی ہے کہ بھارت امریکہ کے دوا کے آرڈر پر پابندی جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'میں نے اتوار کی صبح وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کی تھی اور میں نے کہا تھا کہ اگر آپ 'ہائیڈروکسی کلوروکین' کی فراہمی کو منظور کرتے ہیں تو ہم آپ کے اقدام کی تعریف کریں گے، اگر وہ دوائیوں کی فراہمی کی اجازت نہیں دیتے ہیں تو یہ بھی ٹھیک ہے، لیکن ہاں وہ ہم سے اسی طرح کے ردعمل کی توقع کرتے ہیں۔
اس سے پہلے بھی امریکہ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لئے بھارت سے اس دوا کا مطالبہ کر چکا ہے، قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ انہوں نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سے 'ہائیڈروکسی کلوروکین' دوائی دینے کی درخواست کی ہے، تاکہ کورونا کے مریضوں کا علاج کیا جا سکے۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی سے فون پر بات کی ہے اور بھارت امریکہ میں اس دوا کی فراہمی کے بارے میں سنجیدہ ہے، اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس سے دریغ نہیں کہ وہ خود بھی اس دوا کو کھائیں گے۔
آپ کو بتادیں کہ کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی، دونوں رہنماؤں نے کوویڈ ۔19 کے خلاف جنگ میں بھارت امریکہ کی شراکت کی پوری طاقت کو استعمال کرنے کا عزم کیا۔
لیکن خاص بات یہ ہے کہ بھارت نے کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر 'ہائیڈروکسی کلوروکین' دوا کی برآمدات پر پابندی عائد کردی ہے۔