ETV Bharat / international

عراقی وزیراعظم پر ڈرون حملے کی عالمی سطح پر مذمت

سعودی عرب ، مصر، لبنان، قطر، متحدہ عرب امارات، کویت، امریکہ اور عرب لیگ نے عراقی وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے خلاف بزدلانہ دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کی ہے۔

Iraqi PM
عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی
author img

By

Published : Nov 7, 2021, 7:34 PM IST

عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی پر ڈرون کے ذریعے قاتلانہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔ سعودی عرب نے عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے خلاف ڈرون حملے کو 'بزدلانہ دہشت گردانہ کارروائی' قرار دیا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز کہا کہ ریاض نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی جان پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے "بزدلانہ دہشت گردانہ اقدام" قرار دیا ہے۔

ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ وزارت خارجہ امور مملکت کی جانب سے عراقی وزیر اعظم کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گردانہ اقدام کی شدید مذمت کا اظہار کرتی ہے اور اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ برادر عراق، حکومت اور عوام کے ساتھ متحد ہے، ان تمام دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جو برادر ملک عراق کو اس کی صحت اور کردار کی بحالی، اس کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کو مستحکم کرنے سے روکنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

مصر، لبنان، قطر، متحدہ عرب امارات ،کویت اور عرب لیگ نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نایف فلاح الحجرف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اعراق کی سیکیورٹی کو جی سی سی ریاستوں کی سیکیورٹی کے مترادف سمجھتے ہیں۔

امریکہ نے عراقی وزیراعظم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی سکیورٹی فورسز کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کا ایک واقعہ لگتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا، عراقی سیکیورٹی فورسز سے مسلسل رابطے میں ہے اور بغداد کی سالمیت اور آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کی جانب سے عراقی سیکیورٹی فورسز کو حملے سے متعلق تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ فساد بھڑکانے کی سازش: ایران

مصر کے صدر عبدالفتح السسی نے تمام متعلقہ جماعتوں سے امن و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا کہا اور اعراق کی سیکیورٹی اور استحکام کے لیے حمایت کی مکمل یقین دہانی کروائی۔

ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی رہائش گاہ پر کیا گیا ڈرون حملہ ملک میں باغیوں کی سرگرمیوں کو ہوا دینے کی سازش ہے اور اس کا تعلق ’غیر ملکی طاقتوں ‘ سے ہے۔

ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ’’الکاظمی پر کیا گیا حملہ ایک غداری کی کارروائی ہے جس کا تعلق غیر ملکی طاقتوں سے ہے ، جنہیں ملک میں عدم تحفظ، بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا۔

اتوار کی صبح ڈرون حملے کے دوران عراقی وزیراعظم الکاظمی کے گھر پر راکٹ گرا جس کے نتیجے میں وزیراعظم معمولی زخمی ہوئے۔ میڈیا کے مطابق اس کے کئی سکیورٹی گارڈز زخمی بھی ہوئے۔

عراقی وزارت داخلہ نے قاتلانہ حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا اور تصدیق کی کہ رہائش گاہ کو تین ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جن میں سے دو کو مار گرایا گیا۔ الکاظمی نے ٹویٹ کیا کہ حملے کے بعد انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی پر ڈرون کے ذریعے قاتلانہ حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔ سعودی عرب نے عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کے خلاف ڈرون حملے کو 'بزدلانہ دہشت گردانہ کارروائی' قرار دیا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز کہا کہ ریاض نے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی جان پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے "بزدلانہ دہشت گردانہ اقدام" قرار دیا ہے۔

ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ وزارت خارجہ امور مملکت کی جانب سے عراقی وزیر اعظم کو نشانہ بنانے والے بزدلانہ دہشت گردانہ اقدام کی شدید مذمت کا اظہار کرتی ہے اور اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ وہ برادر عراق، حکومت اور عوام کے ساتھ متحد ہے، ان تمام دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جو برادر ملک عراق کو اس کی صحت اور کردار کی بحالی، اس کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کو مستحکم کرنے سے روکنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔

مصر، لبنان، قطر، متحدہ عرب امارات ،کویت اور عرب لیگ نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل نایف فلاح الحجرف نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اعراق کی سیکیورٹی کو جی سی سی ریاستوں کی سیکیورٹی کے مترادف سمجھتے ہیں۔

امریکہ نے عراقی وزیراعظم پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراقی سکیورٹی فورسز کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جو دہشت گردی کا ایک واقعہ لگتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا، عراقی سیکیورٹی فورسز سے مسلسل رابطے میں ہے اور بغداد کی سالمیت اور آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کی جانب سے عراقی سیکیورٹی فورسز کو حملے سے متعلق تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراقی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ڈرون حملہ فساد بھڑکانے کی سازش: ایران

مصر کے صدر عبدالفتح السسی نے تمام متعلقہ جماعتوں سے امن و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا کہا اور اعراق کی سیکیورٹی اور استحکام کے لیے حمایت کی مکمل یقین دہانی کروائی۔

ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کی رہائش گاہ پر کیا گیا ڈرون حملہ ملک میں باغیوں کی سرگرمیوں کو ہوا دینے کی سازش ہے اور اس کا تعلق ’غیر ملکی طاقتوں ‘ سے ہے۔

ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ’’الکاظمی پر کیا گیا حملہ ایک غداری کی کارروائی ہے جس کا تعلق غیر ملکی طاقتوں سے ہے ، جنہیں ملک میں عدم تحفظ، بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوا۔

اتوار کی صبح ڈرون حملے کے دوران عراقی وزیراعظم الکاظمی کے گھر پر راکٹ گرا جس کے نتیجے میں وزیراعظم معمولی زخمی ہوئے۔ میڈیا کے مطابق اس کے کئی سکیورٹی گارڈز زخمی بھی ہوئے۔

عراقی وزارت داخلہ نے قاتلانہ حملے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا اور تصدیق کی کہ رہائش گاہ کو تین ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جن میں سے دو کو مار گرایا گیا۔ الکاظمی نے ٹویٹ کیا کہ حملے کے بعد انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.