کابل میں قائم مقام امریکی سفیر راس ولسن نے کہا کہ 'امریکہ نے طالبان کی جانب سے عیدالاضحیٰ یعنی 31 جولائی کو شروع ہونے والے تین روزہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔'
راس ولسن نے منگل کے روز ٹویٹر پر لکھا کہ 'میں عید کے بعد جنگ بندی کے اعلانات کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ افغان امن کے ساتھ چھٹی منانے کے مستحق ہیں۔ میں دونوں فریقوں سے اپنے وعدوں کی تکمیل اور جلد باضابطہ انٹر افغان مذاکرات کا منتظر ہوں۔'
اس سے قبل منگل کے روز افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت 600 طالبان قیدیوں کو رہا کرے گی جو اس گروپ نے امن مذاکرات کی افتتاحی شرط کے طور پر اصرار کیا تھا جو اب اگلے ہفتے کی جنگ بندی کے آغاز پر شروع ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ یہ جنگ بندی 31 جولائی کو عید الاضحی کے پہلے دن کے موقع پر شروع ہوگی اور یہ مذہبی تعطیل کی مدت تک جاری رہے گی۔
طالبان نے 29 فروری کو امریکہ کے دوحہ میں ہونے والے امن معاہدے کے ایک حصے کے طور پر تشدد کو کم کرنے کا عہد کیا ہے۔ قیدیوں کی باہمی رہائی کے علاوہ، اس معاہدے سے توقع کی جارہی ہے کہ وہ انٹر افغان مذاکرات کا آغاز کرے گا۔