کڈلو نے کہا کہ 'چین پہلے کے مقابلہ میں زیادہ فصل مثلاً مکئی، سویا بین اور زیادہ زرعی اجناس امریکہ سے خرید رہا ہے۔'
امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف وار کے باجود جنوری میں تجارتی معاہدہ ہوا تھا اور معاہدے کے کچھ ہی دنوں بعد ہی کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہوا تھا۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شوگر کی خریداری صحیح سمت میں ہے۔
تاہم کڈلو کا کہنا تھا کہ انہیں لائٹ ہائزر نے بتایا ہے کہ چین نے اس سال امریکہ سے 2007 میں خریدی گئی اشیاء کی دگنا مقدار خریدی ہے لیکن سیاسی لحاظ سے یہ دونوں ممالک اب بھی الگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ وہ معاہدے کے تمام حصوں میں صحیح ہیں، ہمیں ابھی تک اس بارے میں معلوم بھی نہیں ہے جو بہت ہی اہم ایشوز ہیں۔'