کیپٹن بریٹ کروزئیر اس وقت سامنے آیا تھا جب یو ایس ایس تھیوڈور جنگی جہاز پر تعینات عملہ کورونا وائرس کا شکار ہوگیا تھا۔ کیپٹن نے سینئر اسٹاف کو خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا کہ تمام وسائل بھیج کر جہاز کے 5 ہزار عملے کو قرنطینہ کیا جائے۔
اس نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ حالت جنگ میں نہیں کہ سیلرز جیسے اثاثے کورونا کی نظر کر دے۔ یہ خط منظر عام میں آنے پر اسے معطل کر دیا گیا تھا۔ بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ کیپٹن کروزئیر بھی کورونا سے بیمار ہوگیا تھا۔
ایک امریکی اخبار کے مطابق تحقیقات سے واضح ہوا ہے کہ کیپٹن کروزئیر بحیثیت کمانڈنگ افسر مناسب اقدامات کرنے میں ناکام رہا تھا، جبکہ اسٹرائیک گروپ کمانڈر پر بھی ذمہ داری عائد ہوگی اور اس کی رئیر ایڈمرل کے عہدے پر ترقی روک لی گئی ہے۔