امریکی قانون سازوں نے کانگریس میں ایک قانون نافذ کیا ہے تاکہ ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی بے حد ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہزاروں غیر ملکی ڈاکٹروں اور نرسوں کو غیر استعمال شدہ گرین کارڈز یا مستقل قانونی رہائش کا درجہ دیا جاسکے۔
ہیلتھ کیئر ورک فورس رزیلینس ایکٹ کے تحت گرین کارڈز وہی دوبارہ حاصل کرے گا جنہیں کارڈز کانگریس نے منظور کیا تھا لیکن پچھلے برسوں میں ان کا استعمال نہیں کیا گیا اور ہزاروں اضافی طبی پیشہ ور افراد کو امریکہ میں مستقل طور پر خدمات انجام دینے کی اجازت ہوگی۔
ایک میڈیا ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ قانون کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران 25،000 نرسوں اور 15،000 ڈاکٹروں کو گرین کارڈ بھیجے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آئیووا جیسے مقامات پر پیشہ ور افراد جن کو آنے والے سالوں تک مریضوں کی خدمت کرنے کی ضرورت ہے۔
میڈیا ریلیز کے مطابق اس اقدام سے بھارتی نرسوں اور ڈاکٹروں کی ایک بڑی تعداد کو فائدہ ہوگا، جو یا تو H-1B یا J2 ویزا پر ہیں۔
کانگریس کی خاتون فنکناؤر نے کہا ، "ہمیں اس پیداواری بحران سے نمٹنے کے لئے سب کی ضرورت ہے۔'
امریکن ہاسپٹل ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) اور امریکن آرگنائزیشن فار نرسنگ لیڈرشپ (اے او این ایل) نے کہا ہے کہ موجودہ کوویڈ 19 وبائی بیماری کے مقابلے میں غیر ملکی پیدا ہونے والے ڈاکٹروں اور غیر ملکی تربیت یافتہ نرسوں کیاس سے زیادہ فوری ضرورت کی کبھی بھی نہیں پڑی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیشہ ور افراد ہماری برادریوں کی صحت کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔