ہانگ کانگ انسانی حقوق اور جمہوریت نامی اس بل کے مطابق امریکی وزارت خارجہ ہانگ کانگ کی خود مختاری کا جائزہ لینے کے علاوہ جمہوریت کی مانگ کرنے والے مظاہرین کی حمایت میں قدم بھی اٹھائے گا۔
ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسي پیلوسي نے منگل کو ٹوئٹ پر اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا' ایک طرف، ہمارے پاس ہانگ کانگ میں جمہوری آزادی کو کچلنے والا ایک جابرانہ حکومت ہے اور دوسری طرف نوجوان افراد آزادی اور جمہوری اصلاحات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہانگ کانگ کے لیے ایوان کےعزائم کی عکاسی والے آج دو پارٹی ووٹوں کی حمایت میں کھڑے ہونے کے لیے ایوان کے رکن جارج میك گورن کا ساتھ دینے پر مجھے فخر ہے'۔ ایوان نمائندگان نے ہانگ کانگ انسانی حقوق اور جمہوریت بل کو منگل کو منظور کیا۔
قابل غور ہے کہ ہانگ کانگ کے جمہوریت نواز مظاہرین نے امریکی کانگریس سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی تھی۔
خیال رہے گذشتہ دنوں چینی صدر نے اپنے نیپال کے دورے کے موقع پر مخالفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ' چین کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کا انجام 'جسموں کے چیتھڑوں اور ہڈیوں کے چکنا چور ہونے کی صورت میں ہوگا'۔
چین کے سرکاری ٹیلی ویژن سی سی ٹی وی کے مطابق شی جن پنگ نے یہ بیان اتوار کے روز نیپال کے سرکاری دورے کے دوران دیا۔
انھوں نے کسی خاص خطے کا ذکر نہیں کیا مگر ان کا یہ بیان ہانگ کانگ کو تنبیہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جہاں کئی ماہ سے بیجنگ مخالف مظاہرے جاری ہیں۔