اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے جمعرات کو اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ (داعش) اور دیگر علاقائی عسکری گرہوں کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا جو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ کونسل کے ارکان نے حالیہ عسکری حملوں کی بھی شدید مذمت کی، جو بغداد (19 جولائی) میں ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ داعش عالمی سطح پر اس طرح کے حملوں کو شروع کرنے یا منظم کرنے کی صلاحیت دوبارہ حاصل کر سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے داعش کے علاقائی گرہوں جیسے کہ مغربی افریقہ میں آئی ایس، گریٹر سہارا میں آئی ایس آئی ایس، وسطی افریقہ میں آئی ایس آئی ایل کی جانب سے عام شہریوں، قصبوں اور فوجی کیمپوں پر مسلسل حملوں پر افسوس کا اظہار کیا۔
اس سلسلے میں سلامتی کونسل نے بین الاقوامی قانون کے مطابق انتہا پسندی سے نمٹنے میں ایک جامع نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے حکمرانی، سلامتی، انسانی حقوق، انسانی ترقی اور نوجوانوں کے لیے روزگار اور غربت کا خاتمہ کرنے پر بھی زود دیا۔
سلامتی کونسل کے اراکین نے تمام ممبر ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، جیسا کہ کونسل کی قراردادوں 1373 (2001)، 2178 (2014)، اور 2462 (2019) میں بیان کیا گیا ہے تاکہ عسکریت پسندی کی مالی معاونت کو مجرمانہ بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے بھارتی شہریوں کی محفوظ واپسی بھارت کی اوّلین ترجیح
اس سے قبل جمعرات کو بھارت کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ کووڈ کے بارے میں جو کچھ سچ ہے وہ دہشت گردی سے بھی زیادہ سچ ہے اور ہم میں سے کوئی بھی اس سے محفوظ نہیں ہے۔