اقوام متحدہ کے سربراہ نے کووڈ 19 وبائی امراض سے نمٹنے میں بین الاقوامی رابطوں کی مکمل کمی پر تنقید کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ متعدد ممالک کی حکومت کی پالیسی کورونا وائرس کو شکست نہیں دے گی۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹیرس نے ایسوسی ایٹ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ کرنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ ملکوں کو یہ سمجھایا جائے کہ وہ آئسولیش میں ساتھ کام کرکے وہ ایسی صورتحال پیدا کررہے ہیں جو قابو سے باہر ہو رہا ہے اور یہ عالمی سطح پر ہم آہنگی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' کووڈ ۔19 چین میں شروع ہوا ، یورپ ، پھر شمالی امریکہ اور اب جنوبی امریکہ، افریقہ اور بھارت میں پھیل گیا ہے۔ کچھ لوگ دنیا میں کورونا سے مزید کہرام پھیلنے کی بات کر رہے ہیں اور پھر بھی کووڈ سے نمٹنے کے لیے ممالک کے مابین ہم آہنگی کا مکمل فقدان ہے۔'
گٹریس نے کہا کہ' اس حقیقت کو اپنانا ضروری ہے کہ تمام ممالک کو کورونا کے خلاف جاری جنگ میں ایک ساتھ متحد ہونا پڑے گا، اپنی صلاحیتوں کو اکٹھا کریں ، نہ صرف مربوط طریقے سے وبائی مرض سے لڑنے میں بلکہ علاج ، جانچ کے طریقہ کار ، ویکسین بلکہ ہر طرح سے تاکہ ہم وبائی مرض کو شکست دے سکے۔'
واضح رہے کہ کوروناوائرس کے پھیلنے کے بعد سے ہی گٹریس بین الاقوامی اقدام کو متحرک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ وبا ان کی توجہ سے نمٹا جاسکے جو ان کے بقول دوسری جنگ عظیم دوئم کے بعد سب سے بڑا بین الاقوامی چیلینج ہے۔ انہوں نے کووڈ ۔19 سے نمٹنے کے لیے 23 مارچ کو تمام تنازعات کے خاتمے کے لئے عالمی سطح پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا لیکن اس کا ردعمل بہت ہی محدود رہا ہے۔