امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے یادگاروں اور مجسموں کے تحفظ کے لئے ایک ایگزیکٹیوآرڈرپر دستخط کیے ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جن لوگوں نے احتجاج کے دوران یادگاروں کو نقصان پہنچایا ہے انھیں جیل جانا پڑے گا۔ ٹرمپ نے جمعہ کے روز ٹویٹر پر لکھا’’مجھے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ امریکی یادگاروں اور مجسموں کی حفاظت کرنے والے ایک بہت ہی مضبوط ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کروں۔ ہمارے عظیم ملک کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو جیل کی سزا بھگتنا پڑے گی۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران مظاہرین نے توڑ پھوڑ کی جس میں امریکہ میں تاریخی شخصیات کی یادگاریں تباہ کردی گئی تھیں، جس کے نتیجے میں ٹرمپ کو ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا۔
درحقیقت امریکہ کے شہر مینیوپولس میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس حراست میں موت ہوگئی تھی ان کی موت کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ اس ویڈیو میں ایک سفید فام پولیس اہلکار جارج فلائیڈ نامی غیرمسلح سیاہ فام آدمی کی گردن پر گھٹنے ٹیکتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اس کے چند منٹ بعد 46 سالہ جارج فلائیڈ موت ہوگئی تھی۔
جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد امریکہ ، برطانیہ ، ڈنمارک ، جرمنی ، فرانس ، نیوزی لینڈ ، آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں پولیس کی بربریت اور معاشرتی ناانصافی کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔