امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ بھر میں یوم دعا کی گزارش کرتے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ کس طرح امریکی ضرورت کے وقت آزمائشوں اور غیر یقینی صورتحال کے سلسلے میں ہمیشہ دعا کی طرف رجوع کرتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ 'کورونا وائرس جیسے وبائی امراض کے ذریعہ درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے لاکھوں امریکی اپنے گرجا گھروں، مندروں، مساجد اور دیگر عبادت خانوں میں جمع ہوتے ہیں'۔
صدر نے جب قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا، اس کے چند ہی گھنٹوں بعد دعا کرنے کے لیے پوری قوم سے گزارش کی ہے۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والے صحت کے بحران میں کم از کم 58 افراد ہلاک اور 2،816 دیگر متاثر ہوئے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ 'کورونا وائرس سے حفاظت کے لیے ہمیں خدا سے اضافی حکمت، راحت اور طاقت کے لیے دعا مانگنا نہیں چھوڑنا چاہئے اور ہمیں خاص طور پر ان لوگوں کے لئے دعا کرنی چاہئے جنہیں نقصان پہنچا ہے یا جنھوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ آج کے دن شامل ہوجائیں اور دعائیں کریں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام افراد جو کورونا وائرس وبائی مرض سے متاثر ہوئے ہیں اس کے لیے شفا کے لئے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہماری قوم کا سرمایہ ہے'۔
ٹرمپ نے زور دیا کہ 'خدا کی مدد سے ہم اس خطرے پر قابو پا لیں گے'۔
بتادیں کہ سنہ 1988 کے بعد سے ہر مارچ کے پہلے اتوار کو ریاستہائے متحدہ میں قومی یوم دعا کے نامزد کیا گیا ہے۔
ٹرمپ نے لکھا 'یہ میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ 15 مارچ اتوار کو قومی یوم دعا کے طور پر اعلان کیا گیا۔ امریکہ ایسا ملک ہیں جس نے اپنی پوری تاریخ میں اس طرح کے اوقات میں حفاظت اور طاقت کے لئے خدا سے مدد کی دعا کرتا آیا ہے'۔
ٹرمپ نے فالو اپ ٹویٹ میں لکھا کہ 'اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ آپ کہیں بھی ہوں، میں آپ کو یقین کے ساتھ دعا کی طرف راغب کرنے کی ترغیب دیتا ہوں۔ ایک ساتھ ہم کر ہم اس طرح کی وبا کو آسانی سے روکیں گے'۔
واضح رہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس کی وجہ سے اسکولز کی بندش، سفر کی پابندی، شاپنگ اور اجتماعی عبادت کی خدمات منسوخ کردی گئیں اور تفریحی و دیگر پروگراموں کو ملتوی کردیا گیا ہے۔