قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد آل ثانی نے ایران کے صدر حسن روحانی، ایرانی اعلی رہنما آیت اللہ خامنہ ای اور دیگر سینیئر رہنماؤں سے ملاقات کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے مابین مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے خاتمہ کے لیے مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔
انہوں نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ 'یہ دورہ خطے میں ایک نازک وقت میں ہورہا ہے۔
ہم نے صدر مملکت کے ساتھ اتفاق کیا ہے کہ ان بحران کا واحد حل ایک ملک کا دوسرے ملک میں مداخلت نہ کرنا اور ممالک کے درمیان مکالمہ ہے'۔
شیخ نے مزید کہا کہ 'اس بحران کے حل کے لیے 'بات چیت ہی واحد حل ہے'۔
یہ اجلاس بغداد میں امریکہ کے اعلی ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل اور عراق میں امریکی اہداف پر ایران کے جوابی میزائل حملوں کے بعد خلیج میں سخت کشیدگی کے درمیان ہوا۔
شیخ تمیم 3 جنوری کو امریکی ڈرون حملے میں سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران آنے والے پہلے قومی رہنما تھے۔
قطر خطے کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو واشنگٹن اور تہران کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھتا ہے ، جس کے ساتھ وہ دنیا کے سب سے بڑے گیس فیلڈ میں مشترکہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں رہنماوں نے خطے کی تازہ ترین پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا اور خاص طور پر عراق میں ہونے والے واقعات کے ساتھ ساتھ خطے کی اجتماعی سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے پرسکون طریقے کار پر بھی گفتگو ہوئی۔
مزید پڑھیں : ایران کا امریکہ کے اتحادی خلیجی ممالک کو انتباہ
واضح رہے کہ گذشتہ بدھ کو شیخ محمد نے کہا کہ 'قطر، عراق تناؤ کو کم کرنے کے لئے دوست ممالک کے ساتھ ہم آہنگی کی کوشش کر رہا ہے'۔