ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے آج تاریخ رقم کرتے ہوئے اپنا پہلا آل سویلین مشن 'انسپائریشن 4' لانچ کیا۔
فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر میں ناسا کے پیڈ 39 اے ’جو ناسا کے لیے پچھلی تین خلاباز پروازوں کے ذریعے استعمال کیا گیا تھا‘ سے بدھ کی رات انسپریشن 4 کو لانچ کیا گیا۔ انسپریشن 4 میں دو مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔
اس مشن کے لیے چار عام شہریوں کو خلا میں بھیجا گیا ہے۔ اسپیس ایکس نے ایک چیریٹی کے ذریعے چلنے والے مشن کا اعلان کیا تھا جس کا نام انسپریشن 4 ہے۔
یہ پہلا موقع تھا جب ایک راکٹ تمام شوقیہ عملے کے ساتھ مدار کی طرف بڑھا، جس میں کوئی پیشہ ور خلاباز سوار نہیں تھا۔
اس مرتبہ ڈریگن کیپسول کا مقصد بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے 100 میل بلند غیر معمولی اونچے مدار کا ہے۔
خلا میں عام شہریوں کے ساتھ پرواز کرنے کا یہ مشن تین دن کا ہے۔ تین روزہ سفر کے اختتام پر ڈریگن فلوریڈا کے ساحل سے ٹھنڈے پانی کے لیے زمین کے ماحول میں دوبارہ داخل ہوگا۔
روانگی سے پہلے عملے کے رکن ہیلی آرکینیکس نے کہا "میرے خیال میں ہمارے مشن میں بہت سارے نکات ہیں، جن میں سے لوگوں کو حدود کو آگے بڑھانے کے لیے متاثر کرنا ضروری ہے۔" ہم حدود کو کئی مختلف طریقوں سے آگے بڑھا رہے ہیں۔
عملے کے ایک اور رکن کرس سامبروسکی نے کہا "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے مشن پر جو کچھ کر رہے ہیں ان میں سے کچھ سوالات کے جواب دینے میں مدد ملتی ہے۔"