ETV Bharat / international

Russia-Ukraine War: جوبائڈن روسی تیل کی درآمد پر پابندی عائد کریں گے - روس سے خام تیل، قدرتی گیس پر پابندی کا فیصلہ

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں Russia-Ukraine War امریکہ نے روس پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن نے روس سے کوئلے، تیل اور مائع قدرتی گیس LNG کی درآمد روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جوبائڈن روسی تیل کی درآمد پر پابندی عائد کریں گے
جوبائڈن روسی تیل کی درآمد پر پابندی عائد کریں گے
author img

By

Published : Mar 8, 2022, 11:00 PM IST

امریکی صدر جو بائیڈن نے روس سے خام تیل، قدرتی گیس اور کوئلے کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ نے یہ فیصلہ یوکرین پر روس کے حملے کے درمیان اپنی معیشت کو سخت نقصان پہنچانے کے لیے کیا ہے۔ امریکہ سمیت یورپ کے کئی ممالک پہلے ہی اس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن پہلے ہی روس سے تیل اور گیس کی درآمد روکنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اس کے بعد عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت 140 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ یہ 2008 کے بعد خام تیل کی بلند ترین قیمت ہے۔

دوسری طرف یوروپی یونین گیس، تیل اور کوئلے کے لیے روس پر انحصار Russian Gas Supply To Europe کم کرنے کے لیے آپشنز تلاش کر رہی ہے۔ یوروپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے یہ بات اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی کے ساتھ ملاقات میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے یوروپی یونین اپنی گرین ڈیل کو تیز اور اپنی معیشت کو پائیدار بنانے کے لیے ایک بلو پرنٹ تیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یوروپی یونین اپنی توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر کام کرے گی۔

وہیں روسی نائب وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے۔ Russia Ukraine War

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی نائب وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اگر روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو فی بیرل تیل کی قیمت 300 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ Russia warns West of $300 per barrel oil

یہ بھی پڑھیں: Russia Warns on Oil Import Ban: ’روسی تیل پر پابندی کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے‘

ادھر جرمنی اور ہنگری نے روسی تیل اور گیس پر پابندی لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ روسی تیل اور گیس کے بغیر یوروپ اپنی توانائی کی ضروریات پوری نہیں کر سکتا۔Russia On Oil Prices

امریکی صدر جو بائیڈن نے روس سے خام تیل، قدرتی گیس اور کوئلے کی درآمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ نے یہ فیصلہ یوکرین پر روس کے حملے کے درمیان اپنی معیشت کو سخت نقصان پہنچانے کے لیے کیا ہے۔ امریکہ سمیت یورپ کے کئی ممالک پہلے ہی اس پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر چکے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن پہلے ہی روس سے تیل اور گیس کی درآمد روکنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ اس کے بعد عالمی بازار میں خام تیل کی قیمت 140 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ یہ 2008 کے بعد خام تیل کی بلند ترین قیمت ہے۔

دوسری طرف یوروپی یونین گیس، تیل اور کوئلے کے لیے روس پر انحصار Russian Gas Supply To Europe کم کرنے کے لیے آپشنز تلاش کر رہی ہے۔ یوروپی یونین کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے یہ بات اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی کے ساتھ ملاقات میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے یوروپی یونین اپنی گرین ڈیل کو تیز اور اپنی معیشت کو پائیدار بنانے کے لیے ایک بلو پرنٹ تیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یوروپی یونین اپنی توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر کام کرے گی۔

وہیں روسی نائب وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو اس کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے۔ Russia Ukraine War

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی نائب وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اگر روسی تیل پر پابندی لگائی گئی تو فی بیرل تیل کی قیمت 300 ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ Russia warns West of $300 per barrel oil

یہ بھی پڑھیں: Russia Warns on Oil Import Ban: ’روسی تیل پر پابندی کے عالمی منڈی پر تباہ کن نتائج ہوں گے‘

ادھر جرمنی اور ہنگری نے روسی تیل اور گیس پر پابندی لگانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ روسی تیل اور گیس کے بغیر یوروپ اپنی توانائی کی ضروریات پوری نہیں کر سکتا۔Russia On Oil Prices

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.