امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کے خلاف جنگ Russia Ukraine War کے لیے چین سے فوجی مدد طلب کی ہے۔ ان حکام کے مطابق ماسکو کی جانب سے اس غیر معمولی درخواست سے ظاہر ہوتا ہے کہ ولادیمیر پوتن کو اس جنگ میں توقع سے زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔
یہ نیا انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین پر روس کے حملے کے بعد امریکا اور چین کے درمیان پہلے اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
امریکہ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روس کو یوکرین پر حملہ کرنے میں کسی بھی طرح مدد کی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ اطلاع امریکی میڈیا کی رپورٹوں میں دی گئی ہے۔
اس طرح کا انتباہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور چین کی خارجہ پالیسی کے مشیر ین جیکی کے درمیان پیر کو روم میں ہونے والی ملاقات سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Ukraine Russia War: روسی جارحیت سے پورے یورپ میں جمہوریت اور سلامتی کو خطرہ، کملا ہریس
یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان یہ اعلیٰ سطح کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے ایک سینئر امریکی افسر کے حوالے سے آئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ روس نے چین سے یوکرین میں ڈرون سمیت دیگر فوجی امداد طلب کی ہے۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس میں نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر حکام کے حوالے سے اتوار کو کہا گیا کہ روس نے یوکرین پر حملے کے صرف دو ہفتے بعد فوجی مدد طلب کی تھی۔ دوسری جانب امریکا میں چینی سفارت خانے نے ایسی کسی درخواست سے آگاہ ہونے کی تردید کی ہے۔
وہیں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوفکا کہنا ہے کہ روس نے چین سے فوجی مدد نہیں مانگی ہے اور یوکرین میں اپنے تمام مقاصد کو بروقت اور مکمل طور پر پورا کرنے کے لیے اس کے پاس کافی فوجی طاقت ہے۔
اس جنگ کے آغاز سے ہی چین نے روس کی حمایت کی تھی لیکن روس کی فوجی یا اقتصادی مدد کے بارے میں کوئی معلومات عام نہیں ہیں۔ اگر روس نے ایسی درخواست کی بھی ہے تو چین نے اس کا کیا جواب دیا ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں:
چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ وہ روس کی طرف سے ایسی کسی درخواست سے آگاہ نہیں ہیں۔
سی این این امریکہ میں روسی سفارت خانے کی رپورٹ کی تصدیق نہیں کر سکا۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے اتوار کو سی این این کو بتایا کہ اگر چین روس کو مدد دیتا ہے تو یہ ہمارے لیے تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ اگر چین روس کی کسی بھی طرح سے مدد کرتا ہے تو یہ ہمارے لیے تشویش کی بات ہے اور ہم نے چین پر واضح کر دیا ہے کہ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
دوسری جانب چینی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'میں نے کبھی نہیں سنا کہ چین کو کبھی یوکرین کی صورتحال پر تشویش ہوئی ہو، ہمیں پوری امید ہے کہ حالات معمول پر آجائیں گے اور جلد ہی خطے میں امن قائم ہو جائے گا۔