ETV Bharat / international

پوتن کی نیتن یاہو سے ملاقات، مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال

author img

By

Published : Jan 30, 2020, 9:15 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:07 PM IST

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے فلسطینیوں کی طرف سے تنقید کیے گئے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا کیونکہ وہ معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملنے والے پہلے رہنما ہیں۔

پوتن کی نیتن یاہو سے ملاقات، مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال
پوتن کی نیتن یاہو سے ملاقات، مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے آج ماسکو دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا اور روس کی جیل میں بند ایک اسرائیلی خاتون کو وطن واپس لے گئے۔

بنجامن نیتن یاہو واشنگٹن کا دورہ کرنے کے بعد روس کے دارالحکومت ماسکو گئے۔ اس سے قبل ٹرمپ نے 28 جنوری 2020 کو مشرق وسطی سے متعلق فلسطین۔ اسرائیل منصوبے کو منظوری دی ہے۔

ٹرمپ کے اس منصوبے کے مطابق فلسطینی ریاست کے القدس (یروشلم) علاقے کو اسرائیل کا دارالحکومت تصور کیا گیا ہے۔

ویڈیو: مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال

اس ڈیل کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے کے اہم حصوں کو اسرائیل کی ملکیت قرار دیا گیا ہے۔ جن میں سرحدی یروشلم اور یہودی بستیوں کی باز آبادکاری شامل ہے۔

مشرق وسطی کے ماہر تجزیہ نگاروں کے مطابق فلسطینیوں کو ان کی امید کی ریاست بنانا یا اسے حاصل کرنا اب قریب قریب ناممکن سا ہو گیا ہے۔

نیتن یاھو نے کریملن میں بات چیت کے لئے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے کہا تھا کہ وہ اس منصوبے پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں اور اس پر ان کی رائے جاننا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'مجھے لگتا ہے کہ یہاں یہ ایک نیا موقع ہے، تاکہ یہودی امن و سکون سے رہ سکیں'۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے منصوبے کو اسرائیل اور فلسطین دونوں کے لئے جیت قرار دیا اور فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ آزادی کے موقع سے محروم نہ ہوں۔ لیکن فلسطینی صدر محمود عباس نے اس منصوبے کو 'بکواس' قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور اس کے خلاف مزاحمت کا عندیہ دیا۔

پوتن نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں ٹرمپ کے منصوبے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی اور روسی حکام نے اب تک اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے -

انہوں نے مزید کہا کہ روس - اسرائیل کے تعلقات اب 'سب سے بہتر' ہوں گے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے آج ماسکو دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا اور روس کی جیل میں بند ایک اسرائیلی خاتون کو وطن واپس لے گئے۔

بنجامن نیتن یاہو واشنگٹن کا دورہ کرنے کے بعد روس کے دارالحکومت ماسکو گئے۔ اس سے قبل ٹرمپ نے 28 جنوری 2020 کو مشرق وسطی سے متعلق فلسطین۔ اسرائیل منصوبے کو منظوری دی ہے۔

ٹرمپ کے اس منصوبے کے مطابق فلسطینی ریاست کے القدس (یروشلم) علاقے کو اسرائیل کا دارالحکومت تصور کیا گیا ہے۔

ویڈیو: مشرق وسطی کے منصوبے پر اظہار خیال

اس ڈیل کے مطابق فلسطین کے مغربی کنارے کے اہم حصوں کو اسرائیل کی ملکیت قرار دیا گیا ہے۔ جن میں سرحدی یروشلم اور یہودی بستیوں کی باز آبادکاری شامل ہے۔

مشرق وسطی کے ماہر تجزیہ نگاروں کے مطابق فلسطینیوں کو ان کی امید کی ریاست بنانا یا اسے حاصل کرنا اب قریب قریب ناممکن سا ہو گیا ہے۔

نیتن یاھو نے کریملن میں بات چیت کے لئے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے کہا تھا کہ وہ اس منصوبے پر تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں اور اس پر ان کی رائے جاننا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ 'مجھے لگتا ہے کہ یہاں یہ ایک نیا موقع ہے، تاکہ یہودی امن و سکون سے رہ سکیں'۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے منصوبے کو اسرائیل اور فلسطین دونوں کے لئے جیت قرار دیا اور فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ آزادی کے موقع سے محروم نہ ہوں۔ لیکن فلسطینی صدر محمود عباس نے اس منصوبے کو 'بکواس' قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور اس کے خلاف مزاحمت کا عندیہ دیا۔

پوتن نے اپنے ابتدائی ریمارکس میں ٹرمپ کے منصوبے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی اور روسی حکام نے اب تک اس پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے -

انہوں نے مزید کہا کہ روس - اسرائیل کے تعلقات اب 'سب سے بہتر' ہوں گے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 2:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.