ارجنٹینا (Argentina) میں جمعرات کے روز سیاسی پارٹیوں اور سماجی تنظیموں نے ملک میں شدید معاشی بحران کے تناظر میں مزید ملازمتوں اور امدادی پروگراموں کا مطالبہ کرتے ہوئے بیونس آئرس (Buenos Aires) اور دیگر شہروں تک رسائی کی سڑکیں بند کر دی ہیں۔
یہ احتجاج قانون ساز انتخابات سے محض ایک ماہ قبل ہوا ہے جو ارجنٹینا کے صدر البرٹو فرنانڈیز (Alberto Fernández)کی انتظامیہ کے جائزے کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے قرض کی ادائیگی حکومت نے ایسے وقت میں کی جب ملک کے مختلف شعبوں کو بحران کا سامنا ہے۔
مظاہرین نے غربت میں رہنے والی 40 فیصد سے زائد آبادی کے لیے مواقع کا مطالبہ کیا۔
جنوبی امریکی ملک نے 2021 کی پہلی ششماہی میں غربت میں معمولی کمی ریکارڈ کی لیکن کام کے غیر یقینی حالات اور جزوی طور پر افراط زر کی وجہ سے آبادی کے غریب ترین لوگوں کی صورت حال بہتر نہیں ہو رہی ہے۔
ارجنٹینا کی 40.6 فیصد آبادی غربت میں زندگی گزار رہی ہے جبکہ 2020 کے دوسری ششماہی میں یہ 42 فیصد تھی۔ رواں برس، کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے معیشت 10 فیصد گر گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ارجنٹینا میں 'اسقاط حمل' بل منظور
قومی ادارہ برائے شماریات اور مردم شماری نے جمعرات کو افراط زر کی شرح ستمبر میں 3.5 فیصد اور پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 52.5 فیصد بتائی جبکہ رواں برس اب تک یہ 37 فیصد جمع ہو چکی ہے۔
ماہرین معاشیات کا اندازہ ہے کہ 2021 کا خاتمہ مہنگائی کی شرح 48 فیصد کے ساتھ ہوگا جو کہ وینزویلا کے بعد خطے میں سب سے زیادہ ہوگی۔